محمد تسکین
بانہال// سرکاری سکولوں میں اساتذہ کی کمی اور حال ہی میں لیکچراروں کے تبادلوں کے خلاف زیر تعلیم طالب علموں کی طرف سے احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے اور بدھ کے روز ہائیر سیکنڈری سکول چملواس بانہال میں زیر تعلیم سینکڑوں طالب علموں نے احتجاجی مظاہرے کئے اور جموں سرینگر قومی شاہراہ پر ٹریفک کی آمدورفت کچھ وقت کیلئے بند کر دی ۔طالب علموں نے احتجاجی جلوس کی صورت میں پانچ کلومیٹر کی مسافت طے کرکے جموں سرینگر قومی شاہراہ پر دھرنا دیکر احتجاج درج کیا۔ ان کے ساتھ والدین ، مقامی لوگ اور پنچایتی نمائندوں کی ایک بڑی تعداد موجود تھی۔احتجاجی مظاہرے میں شامل بچوں کا کہنا تھا کہ ہائر سیکنڈری سکول چملواس میں چار سو کے قریب طلبا اور طالبات زیر تعلیم ہیں اور یہاں گیارہ لیکچراروں کے مقابلے میں محض سات لیکچرار ہی تعینات تھے۔ انہوں نے کہا کہ سکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کی طرف سے سالانہ ٹرانسفر ڈرائیو کے تحت سات میں سے پانچ لیکچراروں کو تبدیل کرکے ہائر سیکنڈری سکول چملواس کو خالی کر دیا اور ابھی تک کسی بھی متبادل لیکچرار نے یہاں جوائن نہیں کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تعلیمی سیشن کے وسط میں کئے گئے لیکچراروں کے تبادلہ کی وجہ سے پہلے ہی انڈر سٹاف ہائر سیکنڈری سکول چملواس میں نظام تعلیم ٹھپ ہوگیا ہے اور زیر تعلیم بچوں کا مستقبل دائو پر لگا ہوا ہے۔
انہوں نے ضلع اور تعلیمی حکام سے اپیل کی کہ وہ معاملے کی نزاکت کو دیکھتے ہوئے یا تو تبدیل کئے گئے لیکچراروں کے تبادلوں پر روک لگا دیں یا تبدیل کئے گئے لیکچراروں کے متبادل لیکچرار فراہم کئے جائیں۔ احتجاجی طالب علموں نے شاہراہ پر چملواس کے مقام ٹریفک کو بھی کچھ وقت کیلئے بند کر دیا اور بعد میں نائب تحصیلدار کی طرف سے یقین دلایا گیا کہ ان کا معاملہ ضلع حکام کی نوٹس میں لایا گیا ہے اور معاملہ کو حل کیا جائے گا۔ اس یقین دہانی کے بعد یہ یہ احتجاجی مظاہرے پر امن طور سے منتشر ہوگئے اور شاہراہ پر ٹریفک کو کم از کم آدھے گھنٹے تک بند رکھنے کے بعد دوبارہ بحال کیا گیا۔