نیوز ڈیسک
نئی دہلی// سپریم کورٹ نے نیشنل گرین ٹریبونل (این جی ٹی) کے حکم پر روک لگا دی ہے کہ اگلے چھ ماہ میں (بھارت اسٹیج) انجنوں والی تمام پبلک ٹرانسپورٹ گاڑیوں کو مرحلہ وار باہر کیا جائے۔جسٹس ایس کے کول اور ابھے ایس اوکا کی بنچ نے معاملے میں فریقین کو نوٹس جاری کیا اور مغربی بنگال حکومت کی طرف سے دائر اپیل پر ان سے جواب طلب کیا۔
این جی ٹی نے اپنے حکم میں کہا تھا کہ ریاستی حکومت کو یہ یقینی بنانا چاہیے کہ BS-IV انجنوں والی پبلک ٹرانسپورٹ گاڑیوں کو چھ ماہ میں مرحلہ وار ختم کر دیا جائے تاکہ اس کے بعد کولکاتہ اور ہاوڑہ سمیت ریاست میں صرف BS-VI گاڑیاں ہی چل سکیں۔ عدالت نے کہا”یہ ان کا (مغربی بنگال حکومت کے وکیل) کا کہنا ہے کہ 24 اکتوبر 2018 کو اس عدالت کی ہدایات کے مطابق، اخراج کے معیار بھارت اسٹیج-IV کے مطابق کسی بھی موٹر گاڑی کو فروخت یا رجسٹرڈ نہیں کیا جانا تھا۔بینچ نے کہا”اس طرح، رجسٹریشن اس تاریخ تک کی گئی جیسا کہ اجازت ہے، اور اس لیے 15 سال کی مدت کو رجسٹریشن کی تاریخ سے شمار کیا جانا چاہیے۔ بصورت دیگر، یہ 15 سال سے بھی کم عرصے میں گاڑیوں کو ناقابل استعمال بنانے کے مترادف ہوگا۔ نوٹس جاری کریں۔ اس دوران، مذکورہ سمت کے آپریشن پر روک لگا دی گئی ہے،‘‘ ۔قومیگرین ٹریبونل کی مشرقی بنچ نے نوٹ کیا تھا کہ 15 سال سے زیادہ پرانی نجی اور تجارتی گاڑیاں کولکتہ اور ہاوڑہ میں چل رہی ہیں، جس سے فضائی آلودگی میں اضافہ ہو رہا ہے۔ٹریبونل نے اپنے حکم میں کہا تھا کہ پرانی گاڑیوں کو مرحلہ وار ختم کرتے ہوئے کمپریسڈ نیچرل گیس (سی این جی) بسوں اور الیکٹرک بسوں کو متعارف کرانے کے ساتھ کلینر اور گرینر ٹیکنالوجی کے استعمال کی طرف قدم بڑھایا جا سکتا ہے۔