۔6ٹیرر فنڈنگ کیس میں ایس آئی اے کی کارروائی | نئی دہلی، ہریانہ اور اننت ناگ میں مقامات پر چھاپے

بلال فرقانی


سرینگر//جموں و کشمیر سے باہر اپنی پہلی کارروائی میں، نئی تشکیل شدہ ریاستی تحقیقاتی ایجنسی ( ایس آئی اے) نے اتوار کوملی ٹینسی فنڈنگ معاملے کے سلسلے میں قومی دارالحکومت نئی دہلی اور ہریانہ کے علاوہ اننت ناگ میں چھاپے مارے ۔حکام نے بتایا کہ ایس آئی اے کی ٹیموں نے دہلی میں تین مقامات پر، ہریانہ کے فرید آباد میں ایک اور جنوبی کشمیر کے اننت ناگ میں دو مقامات پر تلاشی لی۔ ٹیموں کو دہلی پولیس اور دیگر سیکورٹی ایجنسیوں کی مدد حاصل تھی۔حکام نے بتایا کہ جن مقامات پر چھاپے مارے گئے ان میں کچھ وکلاء بھی شامل ہیں، جنہوں نے مبینہ طور پر جموں و کشمیر اور ملک کے دیگر حصوں میں ملی ٹینسی اور علیحدگی پسند نیٹ ورکس کو برقرار رکھنے کے لیے کالعدم لشکر طیبہ گروپ کے پاکستان میں مقیم افراد سے فنڈز حاصل کیے تھے۔ایس آئی اے نے یہ کیس حال ہی میں سرینگر میں تعزیرات ہند کی مختلف دفعات اور غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ کے تحت درج کیا تھا۔حکام کے مطابق یہ معلوم ہوا ہے کہ لشکر طیبہ فنڈز اکٹھا کر کے بھارت کو اس طریقے سے بھیج رہی تھی جس میں دہشت گرد اور علیحدگی پسند نیٹ ورکس، ان کے پروگرام اور سرگرمیوں کو جموں و کشمیر اور دیگر علاقوں میں برقرار رکھنے کے لیے مجرمانہ سازش کے واضح عناصر موجود تھے۔ ملک کے حصے تکنیکی ثبوتوں اور بینکنگ لین دین نے دہلی میں تین لوگوں، فرید آباد میں ایک شخص اور اننت ناگ میں دو افراد کی شناخت قائم کی ہے جو مبینہ طور پر اس سازش میں ملوث تھے۔حکام نے دعویٰ کیا کہ تکنیکی شواہد اس بات کی تصدیق کرتے ہیں کہ وہ پاکستان میں مقیم ماسٹر مائنڈ کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہیں۔تلاشی کے دوران، ڈیجیٹل ڈیوائسز، سم کارڈ، موبائل فون اور دستاویزات جیسے مجرمانہ مواد برآمد کرکے ضبط کیا گیا ہے۔