حملے کی جگہ پر سیکورٹی فورسز کا مشترکہ عارضی ہیڈکوارٹر قائم، بڑے پیمانے پر آپریشن کا آغاز
جموں// پولیس اور سیکورٹی حکام نے کہا ہے کہ ریاسی میں یاتریوں پر ہوئے مہلک حملے کیلئے ذمہ دار ممکنہ طور پر 3 غیر ملکی ملی ٹینٹوںکے لیے ایک بڑے پیمانے پر تلاش جاری ہے۔ اس حملے کے نتیجے میں2سال کی عمرکے زائرین سمیت9 جانیں ضائع ہوئیں۔ تحقیقات میں شامل حکام نے حملے میں زخمی ہونے والوں کے ریکارڈ کیے گئے بیانات کی بنیاد پر کہا کہ انہوں نے موقع پر کسی چوتھے شخص کے موجود ہونے کے امکان کو مسترد نہیں کیا جس نے تینوں ملی ٹینٹوںکیلئے کام کیا۔بتایا جاتا ہے کہ سیکورٹی حکام نے معاملے کی تحقیقات آگے بڑھانے کیلئے آس پاس کے قریبی علاقوں سے 6افراد کو پوچھ تاچھ کیلئے حراست میں لیا ہے اور ان سے حملے کے بارے میں کسی طرح کی جانکاری ہونے کے بارے میں پوچھ گچھ کی جارہی ہے۔شیو کھوری مندر سے کٹرہ میںویشنو دیوی جانے والی 53 نشستوں والی بس پر اتوار کو ریاسی کے پونی علاقے کے ٹیریاتھ گائوں میںملی ٹینٹوں کی فائرنگ کے نتیجے میں انکی بس الٹ کر گہری کھائی میں گر گئی، جس کے باعث 9 افراد ہلاک اور 41 زخمی ہو گئے، جس کے نتیجے میں۔یہ بس اتر پردیش، راجستھان اور دہلی سے یاتریوں کو لے کر جارہی تھی۔حملے کے بعد، پولیس، فوج، نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی(این آئی اے)اور مرکزی انٹیلی جنس ایجنسیوں پر مشتمل ٹیمیں متاثرہ مقام پر پہنچ گئیں اور انہوں نے اس معاملے کی تحقیقات اپنے ہاتھوں میں لیکر ضروری شواہد اپنی تحویل میں لئے ہیں۔
تحقیقاتی ایجنسیوں کی ٹیموں نے اس جگہ کا معائنہ کیا جہاں حملہ کیا گیا اور انہوں نے ملی ٹینٹوں کے ممکنہ طور پر بھاگنے کے راستے کا بھی معائنہ کیا۔ اِس مقام پرجموں و کشمیر پولیس، فوج اور سی آر پی ایف کی طرف سے ایک مشترکہ سیکورٹی فورس عارضی ہیڈکوارٹر قائم کیا گیا ہے اور حملے کے مجرموں کو بے اثر کرنے کے لئے آپریشن جاری ہے۔حکام نے بتایا کہ حملے میں زندہ بچ جانے والے حملے کی جاری تحقیقات کے حصے کے طور پر اپنے بیانات ریکارڈ کر رہے ہیں، جبکہ مجرموں کا سراغ لگانے کے لیے ایک مکمل آپریشن جاری ہے۔مزاحمتی محاذ (TRF)نے ابتدائی طور پر حملے کی ذمہ داری قبول کی لیکن بعد میں اپنے بیان سے مکر گیا۔حملے میں ہلاک ہونے والوں میں2 سالہ ٹیٹو ساہنی اور اس کی ماں پوجا راجستھان سے ہیں، وہ ریاست کے ان چار لوگوں میں شامل تھے جو اس حملے میں اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔مرنے والوں میں تین کا تعلق اتر پردیش سے تھا۔ بس کا ڈرائیور اور کنڈکٹر، دونوں ریاسی کے رہنے والے بھی متاثرین میں شامل تھے۔حکام نے بتایا کہ ہلاک ہونے والے9میں سے پانچ کو گولی لگنے کے زخم آئے ہیں۔ان کا مزید کہنا تھا کہ حملے میں 41افراد زخمی ہوئے اور ان میں سے 10 کو گولی لگی۔ زخمیوں میں سے کچھ جموں اور ریاسی اضلاع کے اسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔سیکورٹی فورسز کو شبہ ہے کہ ملی ٹینٹ راجوری اور ریاسی کے پہاڑی علاقوں میں چھپے ہوئے ہیں اور انہوں نے علاقے میں آپریشن تیز کر دیا ہے۔ریاسی کے سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس موہیتا شرما نے کہا کہ علاقے میں تلاشی مہم شروع کر دی گئی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ گائوں کی دفاعی کمیٹیوں کو بھی تیار کر لیا گیا ہے۔