سرینگر//ریاستی انتظامی کونسل کی میٹنگ گورنر این این ووہرا کی صدارت میں منعقد ہوئی ۔اس دوران ضلع کشتواڑ کی تحصیل ناگ سینی میں دریائے چناب پر بنائے جانے والے540 میگاواٹ کوار پن بجلی پروجیکٹ کے لئے رہیبلی ٹیشن اینڈ ری سیٹلمنٹ( آر اینڈ آر) منصوبے کو منظوری دی گئی۔کشن گنگا پن بجلی پروجیکٹ اور پکل ڈوپل پن بجلی پروجیکٹ کی طرز پر بنائے جانے والے اس منصوبے کی کُل لاگت3583.41 لاکھ روپے ہوگی۔اس پروجیکٹ کے لئے تین دیہات کی170.73 ہیکٹر زمین مطلوب ہے۔اس پروجیکٹ کو عملانے سے کُل63 کنبے متاثر ہوں گے جن میں سے29 کنبے منتقل کرنے ہوں گے۔ڈپٹی کمشنر ایک کمیٹی تشکیل دیں گے جو پروجیکٹ سے متاثر ہونے والے کنبوں کے حق میں معاوضہ کی بروقت فراہمی یقینی بنائے گی۔میٹنگ کے دوران کپواڑہ ، اکھنور، ریاسی اور آر ایس پورہ کیلئے ضلع سینک ویلفیئر دفاتر کے قیام اور ہر ایک ضلع سینک ویلفیئر دفتر کے لئے 8،آٹھ اسامیاں وجود میں لانے کو منظور ی دی۔اس وقت اکھنور ، آر ایس پورہ ، ریاسی اور کپواڑہ کے سابق فوجیوں اور ان کے افراد خانہ کو مختلف بہبودی خدمات سے استفادہ کرنے کے لئے جموں ، ادھمپور اور بارہمولہ میں قائم ضلع سینک ویلفیئر دفاتر کا رُخ کرنا پڑتا ہے۔نئے ضلع سینک ویلفیئر دفاتر کھولنے سے ان ضلعوں میں سابق فوجیوں اور ان کے افراد خانہ کو کافی فائدہ ہوگا اور انہیں مختلف قسموں کی سہولیات ان کے گھروں کے نزدیک دستیاب رہیں گی۔ضلع سینک ویلفیئر دفاتر میں کافی سہولیات میسر ہوتی ہے جن سے وہاں کے باشندے آسانی سے مستفید ہوسکتے ہیں۔اس فیصلے سے بالواسطہ یا بلا واسطہ طور پر 75,000 سابق فوجیوں اور ان کے 3.85لاکھ افراد خانہ کو فائدہ حاصل ہوگا۔ادھرگورنر این این ووہرا کی ہدایات کے مطابق ریاستی محکمہ خزانہ نے مختلف کاموں کے لئے404 کروڑ روپے واگذار کئے ہیں۔ ان میں پی ایم جی ایس وائی سڑکوں کے لئے181 کروڑ، ایم جی نریگا کاموں کے لئے103 کروڑ اور بجلی کی خرید کے لئے جے کے ایس پی ڈی سی کے لئے120 کروڑ روپے کی رقم شامل ہے۔ محکمہ خزانہ کے پرنسپل سیکرٹری نوین کمار چودھری نے کہا کہ اگرچہ محکمہ خزانہ رقومات کی بروقت دستیابی کو یقینی بنانے کے لئے ہر ممکن کوششیں کررہا ہے تا ہم متعلقہ انتظامی سیکرٹریوں پر یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ یہ رقومات وقت پر صرف کر کے تصرفی اسناد داخل کریں۔ انہوں نے کہا کہ ایسا کرنے سے مختلف مرکزی معاونت سکیموں کے تحٹ مرکزی سرکار سے رقومات کی اگلی قسط حاصل کرنے میں مدد ملے گی۔گورنر نے پرنسپل سیکرٹری خزانہ کو ہدایت دی ہے کہ وہ لیت ولعل برتنے والے محکموں کے بارے میں انہیں لگاتار جانکاری دیتے رہیں۔