بلال فرقانی
سرینگر// جموں کشمیر میں جہاں5جی موبائل سروس کومتعارف کرنے کی تیاریاں ہو رہی ہے وہیں کئی علاقے ایسے بھی ہیں جہاں سرے ہی موبائل سروس نہیں چلتی اور لوگوں کو پڑوسی علاقوں میں فون پر بات کرنے کیلئے جانا پڑتا ہے۔جواہر نگر اور اسکے ملحقہ علاقوں اخراج پورہ میں صارفین نے شکایت کی ہے کہ یہاں موبائیل نیٹ سروس انتہائی ناقص ہے ۔انہوں نے کہا کہ 5جی کے زمانے میں سروس 2جی سے بدتر ہے جس کی وجہ سے نہ صرف کاروباری افراد بلکہ طلاب اور نجی اداروں میں کام کررہے افراد کو سخت پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔
ادھر کیگام اور ہاری پاری گام ترال کے شہریوں کو جدید مواصلاتی دور میں بھی علاقے سے باہر ہی موبائل فونوں پر متعلقین سے رابطہ کرنا مجبوری بن گئی ہے جبکہ علاقے میں مواصلاتی ٹائوروں اور سگنل کی عدم موجودگی سے موبائل فون بے کار ہوگئے ہیں۔ مقامی لوگوں نے بتایا کہ عرصہ دراز سے وہ مختلف مواصلاتی کمپنیوں،جن میں جیو اور ائر ٹیل بھی شامل ہیں،کی نوٹس میں یہ معاملہ لا رہے ہیں،تاہم یقین دہانیوں کے باوجود زمینی سطح پر کوئی بھی تبدیلی نظر نہیں آئی،جس کے نتیجے میں انہیں سخت ذہنی کوفت کا سامنا کرنا پر رہا ہے۔
شہریار نبی نامی شہری نے بتایا کہ کیگام میںموبائل سگنل نا ہونے کے برابر ہے اور جہاں بیشتر علاقوں میں5جی کی سہولیات میسر ہیںوہی کیگام اور ہاری پریگام علاقے میں فون پر رابطہ کرنا بھی جوئے شیر کے مترادف ہوگیا ہے۔ جان محمد احمد نامی ایک اور شہری نے بتایا کہ ایک مواصلاتی کمپنی(نام مخفی) نے یقین دہانی کرائی تھی کہ ملحقہ علاقوں کے ٹائوروں میں سگنل کے حدود میں توسیع کی جائے گی،اور ضرورت پڑی تو علاقے میں ٹائور بھی نصب کیا جائے گاتاہم ابھی تک اس معاملے میں کوئی بھی پیش رفت نہیں ہوئی۔کوثراحمد نامی ایک دکاندار نے بتایا کہ موبائل رابطہ کی عدم موجودگی کی وجہ سے ان کے کاروبار پر بھی منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں جبکہ ڈیجٹل لین دین میں بھی کافی دشواریاں پیش آتی ہیں۔ مقامی لوگوں نے اعلیٰ حکام اور مواصلاتی کمپنیوں کے افسراں سے درخواست کی ہے کہ ان علاقوں میں بہتر مواصلاتی سہولیات فراہم کرنے کیلئے اقدامات اٹھائے جائے،تاکہ ان کے مشکلات کا ازالہ ہوسکے۔