سمت بھارگو
راجوری //لائن آف کنٹرول پر مسلسل 2 دراندازی کی کوششوں کو ناکام بنانے کے بعد، بھارتی فوج نے جموں و کشمیر پولیس کے ساتھ راجوری میںفوج کے ہیڈکوارٹر میں ایک مشترکہ پریس کانفرنس کی۔نوشہرہ بریگیڈ کمانڈر بریگیڈیئر کپل کے ساتھ سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس راجوری، محمد اسلم نے ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ فوج نے نوشہرہ سیکٹر میں لائن آف کنٹرول پر مسلسل دو دراندازی کی کوششوں کو ناکام بناتے ہوئے کامیابی حاصل کی ہے۔فوجی افسر نے کہا’’21 اگست کو، صبح کے اوقات میں، نوشہرہ کے جھنگڑ سیکٹر میں تعینات چوکس فوجیوں نے لائن آف کنٹرول کی اپنی طرف دو سے تین دہشت گردوں کی نقل و حرکت دیکھی” ۔
انہوں نے مزید بتایا کہ ایک دہشت گرد نے بھارتی چوکی کے قریب آ کر باڑ کو کاٹنے کی کوشش کی، جب اسے الرٹ سنتری نے چیلنج کیاتو اس دہشت گرد نے بھاگنے کی کوشش کی تاہم موثر فائرنگ سے اسے مارا گیا۔فوجی افسر نے کہا”دو ملی ٹینٹ جو پیچھے چھپے ہوئے تھے، گھنے جنگل سے ہوتے ہوئے علاقے سے فرار ہوگئے اور زخمی پاکستانی دہشت گرد کو زندہ پکڑ لیا گیا اور اسے فوری طبی امداد فراہم کی گئی اور اس کی جان بچانے والی سرجری کی گئی” ۔افسر نے بتایا کہ پکڑے گئے دہشت گرد نے اپنی شناخت تبارک حسین کے طور پر ظاہر کی ہے، جو کہ سبزکوٹ گاؤں، پاکستان مقبوضہ کشمیر کے ضلع کوٹلی کا رہائشی ہے۔دوسری کارروائی میں، فوجی افسر نے کہا، 22 اور 23 اگست 2022 کی درمیانی شب نوشہرہ کے لام سیکٹر میں دو سے تین ملی ٹینٹوں کے ایک گروپ نے دراندازی کی کوشش کی۔انہوں نے کہا کہ الرٹ دستے مسلسل اس نقل و حرکت کی نگرانی کر رہے تھے وہ لائن آف کنٹرول عبور کر رہے تھے تھے اور جیسے ہی وہ ہمارے بارودی سرنگوں کے احاطے میں آگے بڑھے تو بارودی سرنگوں کے پھٹنے کا ایک سلسلہ شروع ہو گیا اور دوملی ٹینٹ موقع پر ہی مارے گئے۔فوجی افسر نے مزید کہا کہ دیگر دہشت گرد ممکنہ طور پر زخمی ہیں اور علاقے میں چھپے ہوئے ہیں یا خراب موسم اور گھنے درختوں کا فائدہ اٹھا کر واپس چلے گئے ہیں۔فوجی افسر نے کہا کہ23 اگست 2022 کی صبح، ایک کواڈ کاپٹر علاقے پر اڑایا گیا اور دو ہلاک دہشت گردوں کی لاشیں دیکھی گئیں۔انہوں نے مزید کہا کہ بھاری بارودی سرنگ والے علاقے میں جان بوجھ کر آپریشن شروع کیا گیا تھا اور دونوں دہشت گردوں کی لاشیں ملی ہیں۔ ایک اے کے 56، تین میگزین اور بڑی مقدار میں گولہ بارود برآمد کیا گیا۔
راجوری میں پکڑا گیا ملی ٹینٹ 3خود کش گروپ کا سربراہ تھا
سمیت بھارگو
راجوری//بھارتی فوج نے بدھ کے روز انکشاف کیا کہ پکڑا گیا ملی ٹینٹ تبارک حسین تین فدائین دہشت گردوں کے ایک گروپ کی قیادت کر رہا تھا، جنہیں جھنگر آرمی اسٹیبلشمنٹ پر حملہ کرنے کا ٹاسک دیا گیا تھا۔تبارک حسین ولد مستری ملک سکنہ سبزکوٹ(پی او کے) کو بھارتی فوج کے دستوں نے نوشہرہ کے علاقے سائر مکری سے زخمی حالت میں گرفتار کر لیا ہے۔گرفتار دہشت گرد کو ابتدائی طور پر مقامی فوجی کیمپ میں طبی امداد دی گئی اور بعد میں اسے آرمی ہسپتال میں انتہائی نگہداشت یونٹ (آئی سی یو) میں رکھا گیا جہاں ڈاکٹروں اور فوجی ماہرین کی ایک ٹیم اس کی دیکھ بھال کر رہی ہے۔کشمیر عظمیٰ سے بات چیت کرتے ہوئے، تبارک حسین نے کہا کہ ان کی دیکھ بھال ہندوستانی فوج کے ڈاکٹروں کی ٹیمیں کر رہی ہے۔تبارک نے کہا”ہاں میرا آرمی ہسپتال میں اچھا علاج ہو رہا ہے” ۔
جب اس کی شناخت پوچھی گئی تو اس نے اپنا نام تبارک حسین بتایا، جو سبز کوٹ( پی او کے) سے ہے۔جب ان سے دراندازی کے محرکات کے بارے میں پوچھا گیا تو اس نے بتایا کہ جھینگر میں آرمی اسٹیبلشمنٹ پر فائرنگ اور حملہ کا مقصد تھا۔دریں اثنا، فوج نے ایک بیان میں بتایا کہ دہشت گرد نے بھارتی فوجی چوکی پر حملہ کرنے کے اپنے منصوبے کے بارے میں اعتراف کیا ہے۔تبارک حسین نے بتایا کہ انہیں پاکستان انٹیلی جنس ایجنسی کے کرنل یونس چوہدری نے بھیجا تھا جس نے انہیں 30,000 پاکستانی روپے ادا کیے تھے۔فوج نے مزید کہا کہ تبارک نے یہ بھی انکشاف کیا کہ اس نے دوسرے دہشت گردوں کے ساتھ مل کر ہندوستانی فارورڈ پوسٹوں کے قریب سے دو سے تین ریکی کیے تھے جس کا مقصد انہیں مناسب وقت پر نشانہ بنانا تھا۔”بھارتی پوسٹ کو نشانہ بنانے کا اقدام کرنل یونس چوہدری نے 21 اگست 2022 کو دیا تھا۔” ۔فوج نے یہ بھی بتایا کہ اتفاق سے، اس شخص کو اس سے قبل 2016 میں اسی سیکٹر سے ہندوستانی فوج نے اس کے بھائی ہارون علی کے ساتھ پکڑا تھا، اور نومبر 2017 میں انسانی بنیادوں پر وطن واپس لایا گیا تھا۔دوسری جانب فوج کے حکام نے بتایا کہ تبارک کو گولیاں لگنے کے ساتھ ساتھ بازو میں فریکچر اور کچھ دیگر زخم آئے ہیں۔