سمت بھارگو
راجوری//جموں و کشمیر میں لائن آف کنٹرول پر ہونے والی جھڑپوں نے سیکورٹی فورسز کی طرف سے تازہ الرٹ جاری کرتے ہوئے ایک کشیدہ صورتحال پیدا کر دی ہے۔ہندوستان اور پاکستان کی فوجوں کے درمیان جنگ بندی کے معاہدے پر پہنچنے کے بعد گزشتہ چار سالوں سے لائن آف کنٹرول پر حالات نسبتاً پرسکون تھے۔ تاہم گزشتہ اتوار سے اب تک ایل او سی پر 6 واقعات رونما ہوچکے ہیں جن میں بھارتی فوج کے4 اہلکار زخمی ہوئے جبکہ ایک افسر اور ایک سپاہی جان کی بازی ہار گئے۔اس کے علاوہ ہندوستانی فوج کی ایک گشتی ٹیم سرحد پار سے شدید گولہ باری کی زد میں آئی۔ بھارتی فوج کی گشتی ٹیم پر فائرنگ گزشتہ اتوار کو بارات گالا کے علاقے میں ہوئی جو راجوری سیکٹر کے کیری علاقے میں آگے کا مقام ہے۔اگرچہ اس واقعے میں کسی جانی یا مالی نقصان کی اطلاع نہیں ملی، لیکن اس سے ایل او سی سیکٹر میں ایک کشیدہ صورتحال پیدا ہوگئی۔دوسرا واقعہ گزشتہ پیر کی شام کو پیش آیا جب راجوری کے نوشہرہ سیکٹر میں کلال فارورڈ مقام پر پیش آنے والے اسنائپر فائر کے واقعے میں ایک فوجی حوالدار زخمی ہوا جبکہ منگل کو آئی ای ڈی دھماکہ اکھنور میں ایل او سی پر تیسرا واقعہ تھا۔اسی طرح کا ایک دھماکہ 14 جنوری کو راجوری ضلع کے نوشہرہ سیکٹر کے جھنگڑ میں سیر ماکری فارورڈ لوکیشن میں ہوا تھا جس میں 6 ہندوستانی فوجی اہلکار زخمی ہوئے تھے۔بعد ازاں چار دن قبل راجوری کے تارکنڈی میں ایل او سی پر زبردست دھماکہ کرنے کی سرحد پار سے کوشش کی گئی لیکن فوج نے اسے ناکام بنا دیا۔