نیوز ڈیسک
سرینگر//لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے ایک میٹنگ کی صدارت کی جس میں جموں و کشمیر میں قدیم ثقافتی ورثے کی بحالی، تحفظ اور رکھ رکھاؤ کی اسکیم کے موثر نفاذ کے لیے ایکشن پلان کا جائزہ لیا۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا”تحفظ کی کوششوں کو ہماری عظیم تہذیبی اور ثقافتی میراث کی جمالیاتی، تاریخی اور سماجی اقدار کو برقرار رکھنا چاہیے” ۔اس اسکیم کا تصور ان مقدس مقامات اور ورثے کی جگہوں کی نشاندہی کرنے کے لیے کیا گیا تھا جن میں مداخلت کی ضرورت ہوتی ہے، ان کی بحالی، بحالی یا تزئین و آرائش کا کام انجام دیا جاتا ہے، ان مقامات کے تحفظ اور لمبے عرصے تک محفوظ بنانے کو یقینی بنایا جاتا ہے، اس کے علاوہ ان مقامات کو جہاں کہیں بھی نقصان پہنچا ہے وہاں بحالی کو فروغ دینا تھا۔لیفٹیننٹ گورنر نے محکمہ ثقافت کو ماہرین کی مدد سے تحفظ کو اپنانے کی ہدایت کی۔ انہوں نے مزید کہا کہ محکمہ کو شفافیت کو یقینی بنانا چاہیے اور منصوبوں کی مؤثر آن سائٹ مانیٹرنگ بھی کرنی چاہیے۔مزارات، تاریخی، ثقافتی، مذہبی اہمیت کے حامل مقامات کی شناخت کریں اور کام کوترجیح پر مبنی طریقہ کار اور تحفظ کے لیے مربوط نقطہ نظر پر عمل کرنا چاہیے۔
لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ ایسے منصوبے شروع کریں جو ہر کمیونٹی اور ہر فرقے کی نمائندگی کی عکاسی کرتے ہوں۔ایگزیکٹو کمیٹی کی طرف سے منظور شدہ 35 پروجیکٹوں (18 جموں میں اور 17 کشمیر میں) کی تقسیم اور زمرہ وار تفصیلات کا جائزہ لیتے ہوئے، بشمول مندر، عبادت گاہیں، گرودوارے، قلعے، چرچ، مجسمے اور باؤلی، لیفٹیننٹ گورنر نے محکمے کو پہلے سے منظور شدہ منصوبوں پر کام کا آغاز کرنے کی ہدایت دی۔ انہوں نے محکمہ کو یہ بھی مشورہ دیا کہ وہ غیر محسوس اور علمی ورثے کو فروغ دینے کے لیے ڈیجیٹل لائبریری کی ترقی پر توجہ دیں۔مقامی فنکاروں کی فلاح و بہبود کے اقدامات پر زور دیتے ہوئے لیفٹیننٹ گورنر نے محکمہ سے کہا کہ وہ فنکاروں کو سنبھالنے کے لیے مربوط کوششیں کرے۔ لیفٹیننٹ گورنر نے محکمہ کو مشورہ دیا کہ وہ نوجوان فنکاروں کو تربیت دینے کے لیے جموں و کشمیر کے تجربہ کار اور ماہر فنکاروں کی مدد کرے۔دوسری ریاستوں کے لوگوں اور اس کے برعکس جموں و کشمیر کی ثقافت کو فروغ دینے پر زور دیتے ہوئے، لیفٹیننٹ گورنر نے ’ایک بھارت شریشٹھہ بھارت‘ تحریک کو آگے بڑھاتے ہوئے، دیگر ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ساتھ فنکاروں کے ثقافتی تبادلے کے پروگرام منعقد کرنے پر زور دیا۔انہوں نے محکمہ سے کہا کہ وہ کچھ ممکنہ پروجیکٹوں کی تجاویز حکومت ہند کو بھیجے جنہیں مرکزی حکومت کی موجودہ اسکیموں اور پروگراموں میں شامل کیا جاسکتا ہے۔انہوں نے محکمہ سے مزید کہا کہ وہ کشمیر میں شیر گڑھی اور جموں میں مبارک منڈی کے تحفظ اور بحالی کے کام کو تیزی سے انجام دینے کے لیے محکمہ ثقافت، حکومت ہند کے ساتھ مسئلہ اٹھائے، جو ہمارے عظیم فن تعمیراتی ورثے کی علامت ہے۔محکمہ کو یہ بھی مشورہ دیا گیا کہ وہ ہوائی اڈوں پر کتابچہ کے ذریعہ UT میں سیاحوں کی دلچسپی کے مقامات کے بارے میں معلومات پھیلائے۔