پرویز احمد
سرینگر //اننت ناگ-راجوری لوک سبھا حلقہ میں ہفتہ کو 53 فیصد ووٹ ڈالے گئے،جس کے ساتھ ہی جموں و کشمیر میں لوک سبھا کی پانچ نشستوں کے لیے انتخابات کا سارا عمل مکمل ہوگیا۔اگست 2019 میں مرکز کی طرف سے آئین کے آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد مرکز کے زیر انتظام علاقے میں پہلے بڑے انتخابات میں 87.26 لاکھ رائے دہندگان میں سے 58 فیصد نے 5مرحلوں میں ہوئے انتخابی عمل کے دوران اپنا حق رائے دہی استعمال کیا۔ یہ جموں و کشمیر میں35 سالوں میں سب سے زیادہ ووٹ ڈالنے کا ریکارڈ ہے۔ اننت ناگ-راجوری سیٹ پر زیادہ ووٹر ٹرن آئوٹ 2019 کے عام انتخابات میں رجسٹرڈ 9 فیصد کے بالکل برعکس تھا۔یہاں تک کہ عسکریت پسندی سے متاثرہ زینہ پورہ اسمبلی حلقہ، جس نے 2019 میں 2 فیصد ٹرن آئوٹ درج کیا، نے 41 فیصد پولنگ ریکارڈ کی۔پولنگ کے عمل کے اختتام پر پریس کانفرنس میں چیف الیکٹورل آفیسر پی کے پولے نے کہا کہ اننت ناگ-راجوری میں ووٹر ٹرن آئوٹ 53 فیصد رہا۔انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر میں لوک سبھا کی پانچ نشستوں کے لیے مجموعی طور پر 58 فیصد ووٹ ڈالے گئے۔ پولے نے مزید کہاکہیہ ان پانچ نشستوں کے لیے پچھلے 35 سالوں میں سب سے زیادہ ٹرن آئوٹ ہے۔ پچھلی بار 2014 میں 49 فیصد پولنگ ریکارڈ کی گئی تھی، جبکہ 1996 میں ٹرن آئوٹ 47.99 فیصد تھا۔انہوں نے کہا کہ سرنکوٹ، راجوری اور بدھل اسمبلی حلقوں میں سب سے زیادہ 68 فیصد ووٹ ڈالے گئے۔کولگام اسمبلی حلقہ میں سب سے کم پولنگ فیصد 32 ریکارڈ کی گئی۔پولے نے کہا کہ پولنگ مکمل طور پر پرامن رہی اور کہیں سے بھی تشدد کی اطلاع نہیں ملی۔ چیف الیکٹورل آفیسر نے اننت ناگ راجوری پارلیمانی سیٹ کے تحت آنے والے 18اسمبلی حلقوں کی تفصیلات دیتے ہوئے پی کے پولے نے بتایا کہ زینہ پورہ میں 40فیصد، ڈی ایچ پورہ 55فیصد، کولگام 32فیصد، دیوسر44فیصد،کوکرناگ 52فیصد، ڈورو 46فیصد، اننت ناگ( ویسٹ) 36.09فیصد، اننت ناگ 33.48فیصد، سری گفوارہ بجبہاڑہ 43فیصد، شانگس( اننت ناگ ایسٹ) 43فیصد، پہلگام میں 56فیصد، نوشہرہ 65.47فیصد، راجوری 67.18فیصد، بدھل 67فیصد، تھانہ منڈی 66.20فیصد،سرنکوٹ 68.36فیصد، پونچھ حویلی 67.35فیصد جبکہ مینڈھر میں 66.08فیصد لوگوں نے ووٹ ڈالے ۔ انہوں نے کہا کہ سال 1996میں مجموعی طور پر اس پارلیمانی حلقہ پر 50فیصد پولنگ ہوئی تھی لیکن اس بار35سال میں سب سے زیادہ 53فیصد ووٹنگ ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مائیگرنٹ ووٹروں کی شرح 40فیصد رہی ، جموں میں 50فیصد جبکہ دہلی میں 53فیصد کشمیری پنڈتوں نے ووٹ ڈالے ۔ انہوں نے کہا کہ اس مرحلے میں 9ہزارپولنگ عملہ تعینات کیا گیا تھا اور تقریباً سیکورٹی اہلکاروں کی تعداد بھی اتنی ہی تھی۔ جموں و کشمیر میں 5مرحلوں میں ہوئی مجموعی پولنگ کی تفصیلات دیتے ہوئے پی کے پولے نے بتایا ’’ مجموعی طور پر 58فیصد پولنگ ہوئی ‘۔‘ انہوں نے کہا کہ بارہمولہ نشست پر 58.64فیصد، سرینگر میں 38.08فیصد، اننت ناگ میں 52.60فیصد،ادھمپور میں 68.27فیصد اور جموں میں 72.22فیصد رہی ۔انہوں نے کہا کہ مجموعی طور50ہزار عملہ کو تعینات کیا گیا اور تقریباً 50ہزار سیکورٹی اہلکاروں نے پولنگ کیلئے ڈیوٹی کے فرائض انجام دئے ۔ادھر چیف الیکٹورل آفیسر نے کہا کہ پولیس نے احتیاطی اقدام کے طور پر اننت ناگ-راجوری پارلیمانی حلقہ میں ماضی کے ریکارڈ کی بنا پر اوور گرانڈ ورکرز(او جی ڈبلیو)کے ساتھ کچھ لوگوں کو اٹھایا گیا۔پولے نے کہا کہ انتخابی مہم سے پہلے اور اس کے دوران 80 فیصد واقعات کا مشاہدہ کیا ہے۔”انہوں نے کہا کہ پرامن پولنگ کو یقینی بنانے کے لیے پولیس نے کچھ احتیاطی تدابیر اختیار کیں۔انہوں نے کہا کہ راجوری، پونچھ ہو یا اننت ناگ- بجبہاڑہ، مہم سے پہلے یا اس کے دوران دہشت گردی کے کچھ واقعات رونما ہوئے اور ان کو مدنظر رکھتے ہوئے، پولیس نے کچھ احتیاطی اقدامات کئے۔