ڈوڈہ//ریاست کی خصوصی پوزیشن کو ختم کرنے کی ہر سازش کو ہر صورت میں ناکام بنا دیا جائے گا چاہے اس کے لئے نیشنل کانفرنس کو کسی حد تک بھی جانا پڑے،نیشنل کانفرنس ان عناصر اور طاقتوں کومنہ توڑ دے گی جو اس مکروہ سازش کے پیچھے ہیں اور اْن کے ناپاک منصوبوں کو کسی بھی قیمت پر کامیاب نہ ہونے دیا جائے گا۔ان باتوں کا اظہار نیشنل کانفرنس کے صوبائی نائب صدر اور سابق ایم ایل اے رام بن ڈاکٹر چمن لال بھگت نے پریس کے نام جاری ایک بیان میں کیاہے۔انہوں نے کہا ہے کہ ریاست کو حاصل خصوصی پوزیشن اور دفعہ 35A کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کو کسی بھی قیمت پر برداشت نہ کیا جائے گا۔اْنہوں نے کہا ہے کہ یہ مسئلہ کسی مخصوص طبقہ یا مذہب کا نہیں بلکہ پوری ریاست کی عوام کا مسئلہ ہے اور اس دفعہ کی منسوخی سے ریاست کا ہر فرد متاثر ہو گا۔انہوں نے کہا کہ اس دفعہ کو 1927میں یہاں کے مہاراجہ نے یہاں کے لوگوں کو فائدہ پہنچانے کے لئے آئین میں شامل کیا تھا مگر کچھ فرقہ پرست طاقتیں اور عناصر ان دفعات کو ہٹاکر اور ریاست کی خصوصی پوزیشن کو ختم کر کے یہاں کی عوام کو ان فوائد سے محروم کرنا چاہتے ہیں جو یہ دفعہ انہیں فراہم کرتی ہے۔انہوں نے کہا کہ 35A کی منسوخی سے پوری ریاست میں فسادات اور بد امنی پھیل جائے گی۔ انہوں نے مرکزی سرکار کو متنبہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ ریاست کی خصوصی پوزیشن کے ساتھ چھیڑ چھاڑ نہ کرے کیوں کہ اس کے تباہ کْن نتائج نکلیں گے۔اگر اس دفعہ کو ہٹایا گیاتو ریاست میں بحرانی صورت حال پیدا ہو جائے گی اور ریاست میں پھر امن کا تصّور بھی نہیں کیا جا سکتا۔یہاں کے اراضی پر بیرونِ ریاست کے لوگ قابض ہوں گے اور یہاں کے مقامی لوگ کرائے کے مکانوں میں رہنے پر مجبور ہو جائیں گے۔ہمارے نوجوانوں کے لئے سرکاری ملازمت حاصل کرنا خواب بن جائے گااور بے روزگاری عروج پر پہ چ جائے گی۔اْنہوں نے مزید کہا کہ نیشنل کانفرنس ریاستی عوام کے حقوق کے دفاع کے لئے ہر وہ راستہ اختیار کرے گی جو اْس کے بس میں ہو۔ اْنہوں نے مرکزی و ریاستی سرکار کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا کہ اْن کے اقتدار میں آتے ہی ریاست میں حالات انتہائی کشیدہ ہوئے جو اس سے قبل شاید کبھی نہ تھے۔پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی جو ریاست کے عوام کی ہمدرد اور بہتر رہنمائی کرنے کا ڈھنڈورا پیٹتی تھی اصل میں اس کی مجرمانہ خاموشی ہی اس سب معاملے کی جڑ ہے اس جماعت نے صرف عوام کو جھوٹے وعدوں اور گمراہ کْن بیانات سے لوگوں کو بیوقوف بنایا اور اقتدار کی کرسی کے لئے بی جے پی سے ہاتھ ملایا جو ریاست کی خصوصی پوزیشن اور دفعہ 370کی ازلی دشمن ہے اور اب جب کہ بی جے پی نے اپنااصلی چہرہ دکھایا تو پی ڈی پی لوگوں کو بیوقوف بنانے کی ایک بار پھر کوشش کر رہی ہے مگر اب کی بار لوگ اس کی چال میں آنے والی نہیں۔انہوں نے ریاستی عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ متحد ہو کر بلا لحاظ مذہب و ملت ریاست کو حاصل خصوصی پوزیشن کی حفاظت کے لئے صف آرا ہو جائیں۔