یو این آئی
نئی دہلی// مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے پارلیمنٹ کو یقین دلایا کہ کیرالہ کے وایناڈ میں طوفانی بارشوں اور لینڈ سلائیڈنگ سے پیش آنے والے سانحہ میں مرکزی حکومت کیرالہ کی حکومت اور عوام کے ساتھ چٹان کی طرح کھڑی ہے۔امت شاہ نے بتایا کہ کیرالہ حکومت کو وائناڈ حادثے سے ایک ہفتہ قبل 23 جولائی کو بھاری بارش اور لینڈ سلائیڈنگ کی پیشگی وارننگ دی گئی تھی، لیکن اس نے کوئی ضروری کارروائی نہیں کی۔پارلیمنٹ میں ضابطہ 193 کے تحت کیرالہ میں سیلاب کی صورتحال پر مختصر بحث کا جواب دیتے ہوئے شاہ نے کہا کہ ان کے محکمے کے ساتھی وزیر مملکت نتیا نند رائے نے منگل اور بدھ کو کیرالہ کی صورتحال پر ایوان میں بیانات دئے ہیں اور یہ کہ کچھ نئے مسائل پر بھی تفصیلات بتانا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سب سے پہلے وہ ان لوگوں سے تعزیت کا اظہار کرتے ہیں جو اس آفت میں اپنے رشتہ دار کھو چکے ہیں یا لاپتہ ہیں۔وزیرداخلہ نے کہا کہ میں ایک بات واضح کرنا چاہتا ہوں کہ آفت کے وقت حکومت ہند اور سیاسی جماعتوں کی صرف ایک ترجیح ہے کہ ہم کیرالہ حکومت، کیرالہ کے عوام کے ساتھ چٹان کی طرح کھڑے ہوں گے۔ وایناڈ کے لوگوں کی راحت اور بازآبادکاری کے لیے حکومت ہند کی طرف سے انھیں ہر ممکن مدد فراہم کی جائے گی۔اراکین نے بحث کے دوران جب قبل از وقت الرٹ کے جدیدترین نظام کے بارے میں سوالات اٹھائے تو وضاحت پیش کرے ہوئے شاہ نے کہا کہ ملک میں ہمارے پاس دنیا کا سب سے جدیدترین قبل از وقت وارننگ سسٹم ہے جو سات دن پہلے بھی درست پیشن گوئی دیتا ہے۔ طوفان، زلزلہ، آسمانی بجلی، سنامی، سیلاب، لینڈ سلائیڈنگ وغیرہ کی پیش گوئیاں درستگی کے ساتھ موصول ہو رہی ہیں۔ یہ آلات 2300 کروڑ روپے کی لاگت سے لگائے گئے ہیں۔ شاہ نے کہا کہ ڈیزاسٹر منیجمنٹ کے لیے، بچاؤ، راحت اور لوگوں کی بازآبادکاری کی تیاریوں کے ساتھ ساتھ جانی نقصان کو صفر کرنے کا منصوبہ نافذ کیا گیا ہے۔ 18 جولائی کو ہونے والی اس تقریب کی پیشین گوئی میں معمول سے کہیں زیادہ بارش کی پیش گوئی کی گئی تھی۔ 23 جولائی کو ایک انتباہ دیا گیا تھا کہ 20 ملی میٹر سے زیادہ کی بہت زیادہ بارش ہوگی۔ اس کے پیش نظر 23 تاریخ کو ہی نیشنل ڈیزاسٹر ریسپانس فورس کی آٹھ ٹیمیں بھیجی گئیں۔وزیرداخلہ نے کہا کہ ڈیزاسٹر مینجمنٹ میں ٹکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے ریاستوں کو الرٹ پیغامات دینے کے لئے پیشن گوئی کا تجزیہ کیا گیا۔