نیوز ڈیسک
سرینگر // 30جون کو شروع ہونیوالی اور گزشتہ 21 دنوں سے جاری امرناتھ یاترا کو 2.19 لاکھ سے زیادہ لوگوں نے انجام دیا ہے جب کہ جمعرات کو 4,703 یاتریوں کا ایک اور گروپ جموں سے وادی کے لیے روانہ ہوا۔امرناتھ شرائن بورڈ عہدیداروں نے بتایا کہ یاترا شروع ہونے کے بعد سے اب تک 2,19,755 یاتریوں نے یاترا کی ہے۔عہدیداروں نے بتایا”کل، 11,434 یاتریوں نے غار میں ‘درشن’ کیا۔ 4,703 یاتریوں کی ایک اور کھیپ جموں کے بھگوتی نگر بیس کیمپ سے دو حفاظتی قافلوں میں وادی کے لیے روانہ ہوئی”۔
ان میں سے 2001 بالتل جا رہے ہیں جبکہ 2702 پہلگام بیس کیمپ جا رہے ہیں۔دونوں راستوں پر یاتریوں کے لیے ہیلی کاپٹر خدمات بھی دستیاب ہیں۔بدھ کے روز پہلگام کے راستے پنجترنی میں ایک مقامی خیمہ مالک کی قدرتی وجوہات کی وجہ سے موت ہو گئی اور اس سال کی یاترا کے دوران قدرتی وجوہات سے مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر 35 ہو گئی۔8 جولائی کوگھپا کے قریب آنے والے سیلاب میں کل 16 افراد ہلاک ہوئے تھے۔امرناتھ یاترا 2022 30 جون کو شروع ہوئی تھی اور 43 دنوں کے بعد 11 اگست کو رکھشا بندھن کے تہوار کے ساتھ شراون پورنیما پر اختتام پذیر ہوگی۔
یاتری اور کشمیری ٹینٹ مالک فوت
۔22روز میں 50ہلاکتیں
غلام نبی رینہ
کنگن//بدھ کے روزایک خاتون یاتری اور ایک خیمہ کے مالک سمیت2 افراد پنجترنی پہلگام میںفوت ہوئے۔ اس طرح ابتک ہلاک ہونے والوں کی تعداد 50سے زائد ہوگئی ہے جن میں 3کشمیری بھی شامل ہیں۔چندن واڑی میںبدھ کی شب مہاراشٹر کی62 سالہ خاتون یاتری رنجنا رام چندر شنڈے دل کا دورہ پڑنے سے فوت ہوئی ۔خاتون یاتری کی میت کوہیلی کاپٹر کے ذریعے بال تل پہنچایاگیا۔ذرائع نے بتایاکہ ایک خیمے کے مالک غلام محمد ساکن آکھرن اننت ناگ بھی پنجترنی میں دل کا دورہ پڑنے سے فوت ہوگیا اور اس کی لاش کو ہیلی کاپٹر کے ذریعے پہلگام منتقل کی گئی۔ اس کے ساتھ ہی جاری یاترا میں مرنے والے یاتریوں اورمقامی مرکبانو ں وغیرہ کی تعداد 35 تک پہنچ گئی ہے ،جبکہ 15یاتری 8جولائی کوبال پھٹنے کے بعدامرناتھ گھپا کے نزدیک آئے تباہ کن سیلابی ریلے کی زدمیں آکرہلاک ہوئے تھے ۔اس طرح سے 30جون کوشروع ہونے والی سالانہ یاترا کے دوران بدھ کی شام تک فوت ہونے والوںکی کل تعداد50ہوگئی ۔ 30جون سے شروع ہوئی سالانہ امرناتھ یاترا کے دوران بالتل اسپتال میں ابتک 21 یاتریوں کی رجسٹریشن کی گئی ہے جو فوت ہوئے ہیں۔ان میں8جولائی کوبادل پھٹنے سے ہلاک ہوئے15یاتری شامل نہیں ہے۔