عظمیٰ نیوز سروس
نئی دہلی// مرکزی امور داخلہ کے وزیر مملکت نتیانند رائے نے جموں و کشمیر میں فوجیوں کی ہلاکتوں میں حالیہ اضافہ اور فوجیوں کے نقصان کو تسلیم کرتے ہوئے انسداد دہشت گردی کی کوششوں میں ہونے والی اہم پیش رفت پر روشنی ڈالی۔نتیا نند رائے نے بدھ کو راجیہ سبھا میں یہ بات زور دے کر کہی کہ مودی حکومت نے دہشت گردی کے لیے زیرو ٹالرنس کی پالیسی اختیار کی ہے۔رائے کانگریس کے رکن پارلیمنٹ پرمود تیواری کے ایک ضمنی سوال کا جواب دے رہے تھے۔ انہوں نے گزشتہ چند مہینوں میں جموں و کشمیر میں فوجیوں کی ہلاکت پر ایک سوال کے جواب میں کہا”گزشتہ چند دنوں میں جموں و کشمیر میں 28 ملی ٹینٹ مارے گئے ہیں، افسوسناک بات یہ ہے کہ ہمارے کچھ فوجی بھی فائر فائٹنگ میں مارے گئے ہیں، مارے گئے فوجیوں کی تعداد دہشت گردوں کے بے اثر ہونے سے بہت کم ہے‘‘۔ نتیا نند رائے نے کہا کہ جموں و کشمیر میں سرگرم ملی ٹینٹ یا تو جیل جائیں گے یا انہیں مارا جائیگا۔وزیر نے کہا کہ حال ہی میں دیکھنے میں آنے والی دہشت گردانہ سرگرمیاں جلد ختم ہو جائیں گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ “وہ (دہشت گرد) اپنے عزائم میں کامیاب نہیں ہوں گے۔”رائے نے کہا کہ پچھلے کچھ دنوں میں جموں و کشمیر میں 28 دہشت گرد مارے گئے ہیں اور کچھ سیکورٹی اہلکار بھی اپنی جانیں گنوا چکے ہیں، جو کہ بہت بدقسمتی کی بات ہے۔وزیر کے مطابق، 2019 میں آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد سیکورٹی فورسز نے خطے میں تقریباً 900 ملی ٹینٹوں کو ہلاک کیا ہے۔
مودی حکومت دہشت گردی کے لیے زیرو ٹالرنس رکھتی ہے، ہم دہشت گردی کا خاتمہ کریں گے۔انہوں نے کہا کہ2004-2014 کے درمیان جب مرکز میں یو پی اے کی حکومت تھی، جموں و کشمیر میں دہشت گردی کے 7,217 واقعات ہوئے تھے۔ یہ تعداد 2014 سے کم ہو کر 21جولائی کو 2,259 پر آ گئی ہے۔جموں و کشمیر میں 2004 سے 2014 تک ہلاک ہونے والوں کی کل تعداد 2819 تھی، اور ان دس سالوں میں 941 اموات ہوئیں، جس میں 66 فیصد کمی آئی ہے۔ اس کے علاوہ دہشت گردی کے واقعات میں بھی 69 فیصد کمی آئی ہے۔انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کے لوگ اب پرامن ماحول میں رہ رہے ہیں اور وہاں سیکورٹی کی مکمل ضمانت ہے۔ ملی ٹینٹ پر حکومت کے مضبوط موقف کا اعادہ کرتے ہوئے رائے نے کہا، ”وزیر اعظم نریندر مودی دہشت گردی کے تئیں صفر رواداری رکھتے ہیں اور ہم اسے مکمل طور پر ختم کر دیں گے۔انہوں نے مزید کہا کہ کانگریس کے اقتدار میں رہنے کے مقابلے میں اب لوگوں کی اموات میں 80 فیصد کمی آئی ہے۔رائے نے خطے میں امن کی بحالی پر بھی زور دیا جس کی وجہ سے سیاحت میں اضافہ ہوا ہے۔انہوں نے کہاکہ2023 میں 2 کروڑ 11 ہزار سیاحوں نے جموں و کشمیر کا دورہ کیا، وہاں امن بحال ہو گیا ہے جس کی وجہ سے سیاحوں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے۔۔جموں و کشمیر حکومت کی طرف سے ایم ایچ اے کو حاصل کی گئی ایک رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے، مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ نتیانند رائے نے کہا کہ “سیاحت کے شعبے نے پچھلے تین سالوں کے دوران 15.13 فیصد کی سالانہ اوسط شرح نمو ریکارڈ کی ہے۔”وزیر کے مطابق، جنوری سے جون 2024 کے درمیان کل 1,08,41,009 سیاحوں نے جموں و کشمیر کا دورہ کیا اور 2023 میں 2,11,24,674 سیاحوں نے جو اب تک کی سب سے زیادہ ہے- اس کے بعد 1,88,64,332 سیاحوں نے دورہ کیا۔ 2022 میں، 2021 میں 1,13,14,884 اور 2020 میں 34,70,834 سیاح آئے۔انہوں نے واضح کیا کہ 2020 میں سیاحت کے شعبے میں کمی کوویڈ وبائی بیماری کی وجہ سے تھی۔ جموں و کشمیر کی حکومت نے اطلاع دی ہے کہ کئی ایسے اقدامات اٹھائے گئے ہیں جن کی وجہ سے سیاحت کے شعبے میں نمایاں بہتری آئی ہے جس میں جموں و کشمیر کی سیاحتی پالیسی 2020 بھی شامل ہے۔دیگر اقدامات میں جموں و کشمیر انڈسٹریل پالیسی- 2021 کے تحت مرکز کے زیر انتظام علاقے میں سیاحت کے شعبے کو صنعت کی حیثیت پر غور کرتے ہوئے مراعات حاصل کرنا شامل ہیں۔