سرینگر//کشمیر میں محکمہ صحت کے تحت کام کرنے والے 2102 ضلع، سب ضلع اسپتالوں ، سب سینٹروں اور کیمونٹی ہیلتھ سینٹروںمیں مریضوں کوسال بھر ادویات فراہم کرنے کیلئے محکمہ صحت کو صرف 20کروڑ روپے فراہم کئے جاتے ہیں جسکی وجہ سے وادی کے شمال و جنوب میں قائم طبی اداروں میں اکثر اوقات ادویات کی قلت پائی جاتی ہے۔ محکمہ صحت کے ذرائع نے بتایا کہ پچھلے 20سال میں محکمہ صحت کے بجٹ میں کوئی بھی خاطرخواہ اضافہ نہیں کیا گیا حالانکہ اس دوران کئی ضلع اسپتالوں ، سب ضلع اسپتالوں اور سب سینٹروں کا قیام عمل میں لایا گیا۔ادھر میڈیکل سپلائز کارپوریشن کے ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ امسال بھی ڈائریکٹر ہیلتھ سروس نے گزشتہ سال کی مقدار میں ہی ادویات طلب کی ہیں۔ وادی میں 9 ضلع اسپتالوں، 50سب ضلع اسپتالوں، 232پرائمری ہیلتھ سینٹروں ، نئے اقسام کے 325 پبلک ہیلتھ سینٹروں، 8ضلع ٹی بی سینٹروں، 2اربن ہیلتھ سینٹروں اور 6موبائیل میڈیکل یونیٹوں کو ادویات فراہم کرنے کیلئے محکمہ صحت کو صرف 9کروڑ روپے ہی فراہم ہوتے ہیں۔ کشمیر عظمیٰ کو معلوم ہوا ہے کہ ریاستی حکومت نے پچھلے 20سال کے دوران ادویات کیلئے دی جانے والی رقومات میں صرف 5فیصد کے حساب سے ہی اضافہ کیا ہے جو تمام طبی مراکز وں کو ادوات فراہم کرنے میں کم پڑتی ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ ہر طبی ادارے کو رقومات91ہزاروپے مالیت کے ادویات فراہم کئے جاتے ہیں جو انہیں 12ماہ مریضوں میں تقسیم کرنے ہوتے ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ حکومت نے محکمہ صحت کا بجٹ بڑھانے کے بجائے ریاست میں فری ڈرگ پالیسی کا اطلاق عمل میں لایا جسکے مطابق پرائمری ہیلتھ سینٹروں میں مریضوں کو 33اقسام کی ادویات مفت فراہم کی جاتیں ہے جبکہ سب سینٹروں کو 23 اور ضلع اور سب ضلع اسپتالوں کو 63ادویات مریضوں میں مفت تقسیم کرنے کیلئے فراہم کی جاتی ہیں۔ادھر میڈیکل سپلائز کارپوریشن کے ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ امسال ڈائجے ایس ایس کیلئے محکمہ صحت کو نیشنل ہیلتھ میشن نے 5کروڑ روپے فراہم کئے ہیںتاہم ڈائریکٹریٹ ہیلتھ سروس کی جانب سے امسال بھی 20کرور روپے مالیت کے ادویات کی مانگ کی گئی ہے۔ڈائریکٹر ہیلتھ سروسز ڈاکٹر سلیم الرحمن نے کہا’’ کشمیر میں محکمہ صحت کے بجٹ میں کچھ بھی اضافہ نہیں ہوا ہے ‘‘ انہوں نے کہا کہ بجٹ وہی ہے جو گزشتہ سال تھا اور اس میں کسی قسم کا کوئی اضافہ نہیں ہوا ہے۔ واضح رہے کہ محکمہ صحت کو ادویات کیلئے فراہم کئے جاننے والے 20کروڑ روپے میں پچھلے 20سال سے 2سے 5فیصد اضافہ ہوتا آیا ہے جبکہ اسپتال کا رخ کرنے والے مریضوں کی تعداد میں کافی حد تک اضافہ ہوا ہے۔