گاندربل // گھاٹ مجہ گنڈ (ایچ ایم ٹی )میں مسلح تصادم آرائی میںجاں بحق حاجن کے 2کمسن جنگجوئوں کی آخری رسومات میں پزاروں لوگ شریک ہوئے جس کے بعد دونوں کمسن جنگجو ئوں کو جذباتی مناظر کے بیچ سپردلحد کیا گیا ۔ انکی 2مرتبہ نما زجنازہ ادا کی گئی۔جبکہ تیسرے جنگجو، جو غی ملکی تھا، کو بارہمولہ کے گانٹھ مولہ قبرستان میں پولیس کی موجودگی میں سپرد لحد کیا گیا ۔ اس دوران حاجن میں فورسز اور مظاہرین کے دورمیان دوسرے روز بھی شدید جھڑپیں ہوئیں، جس کے دوران 6نوجوانوں کو گرفتار کیا گیا۔
نماز جنازہ
قصبہ حاجن میں 14 سالہ مدثر رشید پرے اور17سالہ ثاقب بلال شیخ نامی مہلوک جنگجوئوں کے جلوس ِ جنازہ میں ہزاروں لوگوں نے شرکت کی ۔ حاجن اور اسکے مضافاتی علاقوں سے لوگوں کی کثیر تعداد امڈ آئی تھی ، اور لوگوں کی شرکت یقینی بنانے کیلئے 2مرتبہ نما زجنازہ ادا کردی گئی ۔رات دیر گئے قریب 11بجے دونوں جنگجوئوں کی لاشوں کو انکے لواحقین کے حوالے کیا گیا جس کے بعد رات بھر یہاں احتجاج ہوتا رہا۔پیر کی صبح 9بجے دونوں مہلوک جنگجوئوں کے جلوس ِ جنازہ قصبہ حاجن سے برآمد ہوئے،جس میں مرد وزن کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ دونوں جاں بحق جنگجو ئوں کا جلوس ِ جنازہ ،حاجن کے ہر ایک علاقے اور ہر ایک سڑک اور محلے سے گذارا گیا،جس میں شامل شرکاء آزادی کے حق میں نعرے بلند کررہے تھے ۔بعد میں دونوں مہلوک جنگجوئوں کی میتیں جلوس کی شکل میںحاجن عیدگاہ اختتام پہنچا ئی گئیں ،جہاں قریب 12بجے دونوں کی ایک ساتھ دو مرتبہ نماز جنازہ ادا کی گئی ۔یہ دونوں کمسن جنگجو 15اکتوبر کو ایک ہی دن گھر سے نکلے تھے ، ایک ہی جگہ جاں بحق ہوئے ایک ساتھ دونوں کی نماز جنازہ ادا کی گئی اور ایک ہی مقبرہ میں دفنایا گیا۔دونوں جنگجوئوں کو انتہائی جذباتی مناظر کے بیچ مزار ِ شہدا ء حاجن میں سپرد لحد کیا۔
جھڑپیں
جنگجوئوں کی آخری رسومات ادا کرنے کے بعد قصبہ میں فورسز اور مظاہرین کیخلاف جھڑپیں ہوئیں۔بتایا جاتا ہے کہ سینکڑوں نوجوان مظاہرین نے آرمی گڈ وول سکول پر پتھرائو کیا، اور وہاںتعینات فورسز اہلکاروںنے جواب میں اْن پر آنسو گیس کے گولے داغے۔یہ سلسلہ کئی گھنٹوں تک جاری رہا ،جس دوران فورسز کو ہوا میں گولیوں کے چند رائونڈ بھی چلانا پڑے جبکہ چھروں والی بندوق کا بھی استعمال کیا گیا۔اس موقعہ پر 6نوجوانوں کو گرفتار کیا گیا ۔