عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر// انسداد بدعنوانی عدالت سرینگر نے بدھ کے روز ریٹائرڈ آئی اے ایس افسر حبیب الحسن بیگ، سابق رکن جموں و کشمیر حکومت کے خصوصی ٹریبونل کو 1997 میں درج کیے گئے ایک دہائیوں پرانے غیر متناسب اثاثہ جات کیس میں مجرم قرار دیا۔اے سی بی نے ایک بیان میں کہا کہ “ایڈیشنل سپیشل جج انسداد بدعنوانی عدالت سرینگر، فیضان الحق اقبال نے پولیس سٹیشن( اے سی بی)کی ایف آئی آر نمبر 22/1997 کیس میں فیصلہ سنایا، جس میں بیگ کو ایک سال قید اور 15 لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی گئی۔”24 اپریل 1997 کو بدعنوانی کی روک تھام کے ایکٹ 2006 اور جے اینڈ کے پبلک مین اینڈ پبلک سرونٹ ڈیکلریشن آف ایسٹس ایکٹ 1983 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا، جس میں الزام لگایا گیا تھا کہ اس افسر نے اپنی آمدنی کے معلوم ذرائع سے غیر متناسب بھاری منقولہ اور غیر منقولہ اثاثے جمع کیے ہیں۔ویجی لنس اب ACB کی طرف سے کی گئی تحقیقات کے دوران، زبانی اور دستاویزی دونوں ثبوتوں نے الزامات کو ثابت کیا۔ یہ چارج شیٹ نومبر 2000 میں انسداد بدعنوانی عدالت سرینگر کے سامنے دائر کی گئی تھی، جس کے نتیجے میں بدھ کو سزا سنائی گئی۔اے سی بی سرینگر کی جانب سے کیس کی سماعت سینئر پراسیکیوٹنگ آفیسر وجاہت جمیل نے کی۔