سرینگر//کابینہ سے منظوری ملنے کے فوراً بعد ناظم تعلیم کشمیر ڈاکٹر جی این ایتو نے وزیر تعلیم سید محمد الطاف بخاری کی ہدایت پر کشمیر ڈیوژن کے9 اضلاع کے دور دراز سکولوں میں تدریسی عملے کی کمی کو پورا کرنے کے لئے کل تدریسی انتظامات کے تحت عارضی بنیادوں پر 1463 تدریسی عملے کی عارضی تعیناتی کے احکامات دئے۔ اس سلسلے میں ناظم تعلیم کشمیر نے ڈائریکٹوریٹ آف سکول ایجوکیشن میں چیف ایجوکیشن افسران کی ایک ہنگامی میٹنگ طلب کی جس دوران سی ای اوز کو ہدایت دی گئی کہ وہ دو دنوں کے اندر اندر عارضی بنیادوں پر ان اساتذہ کو اپنی اپنی جگہوں پر روانہ کریں۔ ناظم تعلیم نے تمام منتخبہ عارضی اساتذہ کو مطلع کیا ہے کہ وہ کل اپنے متعلقہ سی ای اوز دفاتر میں جا کر عارضی تعیناتی کے orders حاصل کریں۔اس سلسلے میں ناظم تعلیم نے تمام CEOsکو کل اپنے اپنے دفاتر میں میرٹ لسٹ کے حساب سے عارضی تعیناتی orderدستیاب رکھنے کی ہدایت دی ہے۔ واضح رہے اس سے پہلے ایکیڈمک ارینجمنٹ کے تحت ان اساتذہ کو ماہانہ تین ہزار روپے کا مشاہرہ دیا جاتا تھا لیکن وزیر تعلیم و خزانہ سید محمد الطاف بخاری کی کاوشوں کی بدولت سرکار نے اِ ن کے مشاہرے میں بھی بڑھوتری کی ہے۔ اب دور دراز اور ہارڑ زونز میں کام کرنے والے عارضی اساتذہ کو ماہانہ 7500جبکہ باقی ماندہ علاقوں میں کام کرنے والے عارضی اساتذہ کو ماہانہ 4500 کا ماہانہ مشاہرہ دیا جائے گا۔ ان تعیناتیوں سے گاندربل کی 53، اننت ناگ کی 389، بانڈی پورہ کی 171، بارہمولہ کی 275، کپواڑہ کی 93، پلوامہ کی 81، شوپیاںکی105، گولگام کی 85اور بڈگام کی 211 اساتذہ کی خالی اسامیاں پُر کی جائیں گی۔