۔13برسوں سے بھونی کھیت۔چنن سیر 5کلو میٹر سڑک نامکمل ۔12ہزار کے قریب کی آبادی متاثر، فنڈز میں ہیراپھیری کا الزام ،تحقیقات کا مطالبہ

 بختیار کاظمی

سرنکوٹ//سرنکوٹ سب ڈویژن کے بلاک بفلیاز میں بھونی کھیت تا چنن سیر سڑک گزشتہ 13برسوں سے مکمل ہی نہیں کی جارہی ہے جس کی وجہ سے علاقہ میں لگ بھگ 12ہزار نفوس پر مشتمل آبادی والے علاقے شدید متاثر ہو رہے ہیں ۔مقامی لوگوں نے محکمہ پی ایم جی ایس وائی پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ سال 2010/11 میں محکمہ کی طرف سے بھونی کھیت چنن سیر سڑک کا کام شروع کیا گیا تھا جس کی لمبائی5کلومیٹر تھی لیکن 13برس بعد بھی اس پروجیکٹ کو مکمل نہیں کیاجارہا ہے ۔مکینوں نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ اس پانچ کلو میٹر لمبی سڑک کی تعمیر کیلئے 4 کروڑ 13لاکھ روپے کے فنڈز مختص کئے گئے تھے لیکن محکمہ نے مبینہ طورپر مذکورہ فنڈز میں بھاری ہیرا پھیری کرتے ہوئے12ہزار نفوس پر مشتمل آبادی کو شدید مشکلات میں مبتلا کردیا ہے ۔

 

لوگوں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ محکمہ کے ملازمین نے سڑک کو ایک قاعدہ کے تحت نکالنے کے بجائے مشین لگا کر بغیر کسی سروئے کے رقم کو ہڑپنے کی راہ ہمواہ کی اور صرف 4کلو میٹر تک عارضی کٹنگ کرنے کے بعد اس کو یوں ہی چھوڑ دیا ۔انہوں نے بتایا کہ محکمہ نے سڑک کو مبینہ طورپر ریکارڈ میں مکمل درج کر کے فنڈز نکال کر مشینری اور ٹھیکیدار کو باعزت گھر واپس کردیا ہے ۔انہوں نے بتایا کہ سڑک کے نامکمل رہنے کی وجہ سے جاننے کے لیکن جب آفیسران سے رجوع کیاگیا تو انہوں نے بتایا کہ فنڈز ختم ہونے کی وجہ سے پروجیکٹ نامکمل ہے اور مزید رقم کی منظوری کے بعد ہی کام شروع ہو گا ۔مقامی لوگوں نے جموں وکشمیر کی لیفٹیننٹ گورنر انتظامیہ سے اپیل کرتے ہوئے کہاکہ سڑک پر خرچ ہوئی رقم اور زمینی سطح پر کئے گئے کام کے معیار کا معائینہ کرنے کیلئے خصوصی ٹیم تشکیل دی جائے جبکہ اس ہیرا پھیری میں ملوث آفیسران ،ملازمین اور ٹھیکیدار کیخلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے ۔دوسری جانب محکمہ کے چیف انجینئر نے بتایا کہ اسسٹنٹ ایگز یکٹو انجینئر نے کام کا معائینہ کر کے روپورٹ پیش کی ہے ۔انہوں نے عوامی مشکلات کا اعتراف کرتے ہوئے کہاکہ کاغذات دوبارہ سے تیار کئے گئے ہیں اور امید ہے کہ جلد ہی سڑک کو درست کیاجائے گا ۔