عظمیٰ مانیٹرنگ ڈیسک
نئی دہلی//امریکا کے آٹھ بڑے شہروں میں 10 ہزار سے زائد ہوٹل ورکرز نے ہڑتال کردی ہے۔ ہڑتال کے نتیجے میں ان شہروں کے تمام بڑے ہوٹل بند ہیں۔سانس فرانسسکو، بوسٹن، ہونولولو اور دیگر شہروں کے ہوٹل ورکرز اپنی اجرتوں میں اضافے کے لیے احتجاج کر رہے ہیں۔ اْن کا کہنا ہے کہ اْنہیں زیادہ کام کرنا پڑ رہا ہے کیونکہ اسٹافنگ کی سطح وہ نہیں جو کووِڈ سے پہلے ہوا کرتی تھی۔ہوٹل ملازمین نے ریلیاں بھی نکالی ہیں اور بعض مقامات پر دھرنے بھی دیے ہیں۔ اْن کا کہنا ہے کہ حالات بدل چکے ہیں مگر اْن کے حالات نہیں بدلے کیونکہ اجرت کم دی جارہی ہے۔ کووِڈ سے پہلے اجرتوں کی جو سطح تھی وہ اب تک برقرار ہے اور اس کے نتیجے میں اْن کے لیے ڈھنگ سے جینا انتہائی دشوار ہوگیا ہے۔ہوائی میں پانچ ہزار ہوٹل ورکرز کی ہڑتال سے تین بڑے بڑے برانڈز کے ہوٹلوں میں ساڑھے دس ہزار سے زائد کمروں کی سروس متاثر ہوئی ہے۔چند دوسرے شعبوں کے محنت کشوں نے بھی ہوٹل ورکرز سے اظہارِ یکجہتی کیا ہے۔ ایسے میں اس بات کا امکان ہے کہ احتجاج کا دائرہ وسیع ہوسکتا ہے اور دیگر شعبوں کے ورکرز بھی اپنی اجرتوں میں اضافے کے لیے سڑکوں پر آسکتے ہیں۔