شوپیان //شوپیان کے ایک گائوں میں دس سال کے طویل عرصے کے بعد دوبارہ فوجی کیمپ قائم کرلیا گیا ہے جس کے نتیجے میں مقامی لوگوں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔شوپیان کے ناگی شرن گائوں میںراتوں رات فوجی کیمپ قائم کیا گیا ہے ۔ناگی شرن میں قریب 17برسوں تک فوجی کیمپ قائم تھا تاہم 10سال قبل سے ہٹا دیا گیا۔اب دوبارہ اسی جگہ پرپھر سے فوج نے اپنا ڈھیرہ جمالیا ہے اور وہاں کئی خیمے نصب کرنے کے ساتھ ساتھ بنکر بھی تعمیر کئے گئے ہیں۔ دس سال پہلے یہ کیمپ ایک پرائیویٹ اسکول عمارت میں قائم تھا لیکن اب یہ ایک کھلی جگہ پر قائم کیا گیا ہے ۔یہ کیمپ شوپیان اننت ناگ روڑ پر کارڈر کے نزدیک واقع ہے جو بہی باغ کی فوجی چھائونی کے متصل ہے۔دریں اثناء شوپیان کے ایک گائوں میں فورسز کے ہاتھوں مارپیٹ ، توڑ پھوڑ اور مبینہ آتشزنی کے خلاف لوگوں نے سڑک پر دھرنا دیکر احتجاجی مظاہرے کئے ۔ سعدپورہ پائین نامی گائوں کے لوگوں نے منگل کی صبح گھروں سے باہر آکر فورسز کے خلاف نعرے بازی کی۔مظاہرین نے سڑک پر رکائوٹیں کھڑی کرکے گاڑیوں کی آمدورفت بھی مسدود کردی۔ان کا کہنا تھا کہ فوج اور نیم فوجی اہلکاروں نے پیر کی شب گائوں میں داخل ہوکرنہ صرف رہائشی مکانوں اور دیگر تعمیرات بلکہ سڑکوں پر کھڑی گاڑیوں کی شدید توڑ پھوڑ کی اورکئی افراد کابلا وجہ شدید زدوکوب کیا گیا۔لوگوں نے بتایا کہ جب وہ افطار کے وقت مسجد کی طرف جارہے تھے تو فورسز اہلکاروں نے بغیر کسی اشتعال کے ان کے رہائشی مکانوں پر پتھرائو شروع کردیا اور راہ چلتے لوگوں کی مارپیٹ کی۔ مقامی لوگوںنے الزام عائد کیا کہ مشتعل اہلکاروں نے جانے سے قبل سڑک پر کھڑی ایک موٹر سائیکل کو نذر آتش کردیا ۔منگل کو مظاہرین نے کافی دیر تک دھرنا دیا اور نعرے بازی کرتے ہوئے واقعہ میں ملوث اہلکاروں کے خلاف فوری کارروائی کا مطالبہ کیا ۔