بختیار کاظمی
سرنکوٹ// سرنکوٹ کے صدر مقام سے الگ بھگ چھ کلو میٹر کی دوری پر واقع پرائمری ہیلتھ سینٹر تعمیر کیا گیا ہے جو کہ گزشتہ 10برسوں سے مکینوں کو سہولیت فراہم کرنے کے بجائے ان کیلئے درد سر بنا ہوا ہے ۔مقامی لوگوں نے بتایا کہ گور نمنٹ پرائمری ہیلتھ سنٹر لٹھونگ کے خستہ حال ہونے کی وجہ سے لٹھونگ،کلر کٹل ،موڑھ بچھائی ،ہاڑی مڑہوٹ ،دھندک ،لسانہ اور سنئی جیسے علاقوں کی عوام کو بہترین طبی سہولیات ہی میسر نہیں ہیں ۔مقامی معززین نے بتایا کہ متعلقہ حکام کی لاپرواہی کی وجہ سے مذکورہ عمارت میں گھائی ،لکڑیاں ،گوبر و دیگر اشیاء پڑی ہوئی ہیں جبکہ بیت الخلاء بھی قابل استعمال حالت میں نہیں ہے ۔لوگوں نے محکمہ صحت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہاکہ عوام کو مذکورہ سنٹر میں ادویات و دیگر بنیادی سہولیات فراہم کرنے کے بجائے غیر معیاری سازو سامان و گندگی جمع ہوئی ہے ۔عمارت میں منظور شدہ 12بیڈوں میں سے صرف 2ہی موجود ہیں ۔علاقہ معززین نے محکمہ صحت پر الزام عائد کرتے ہوئے کہاکہ محکمہ کی عدم دلچسپی کی وجہ سے مذکورہ دیہات میں سینکڑوں کی تعداد میں لوگ دربدر ہورہے ہیں ۔دوسری جانب عمارت کی اراضی کا معاملہ نہ سلجھنے کی وجہ سے عمارت کی دوسری منزل پر اراضی مالک نے مبینہ طورپر قبضہ کیا ہوا ہے ۔مقامی ذرائع نے بتایا کہ محکمہ کی جانب سے اراضی مالک کیساتھ اراضی کے بدلے ملازمت دینے کا وعدہ کیا گیا تھا لیکن مذکورہ معاملہ سلجھنے کے بجائے اُلجھن شروع ہو گیا ہے ۔عمارت کی انتہائی خستہ حالی کیساتھ ساتھ کھڑکیاں و غیرہ بھی ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہو گئی ہیں ۔مقامی لوگوں نے مانگ کرتے ہوئے کہاکہ مذکورہ ہیلتھ سنٹر کو معیاری بنایا جائے تاکہ عوام کو طبی سہولیات مل سکیں ۔اس سلسلہ میں چیف میڈیکل آفیسر پونچھ نے بتایا کہ مذکورہ سنٹر میں ادویات موجود ہے جبکہ ملازمین و ڈاکٹر کی تعیناتی بھی ہے تاہم انہوں نے دیگر معاملات کی جانکاری نہ ہونے کا بھی اشارہ دیا ۔