جموں// وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے کہا ہے کہ 2 بار سنگبازی کے مرتکب ہونے والے نوجوانوں کو بھی عام معافی دینا ریاستی حکومت کے زیر غور ہے اور حکومت ایسے معاملات کو دیکھ رہی ہے جن کے خلاف پتھر بازی کی پاداش میںایک سے زائد ایف آئی آر درج ہیں۔وزیر اعلیٰ قانون ساز کونسل میں یاسر ریشی کے سوال کا جواب دے رہی تھیں۔یاسر ریشی کے سوال کہ ’کیا ایک سے زیادہ بار سنگبازی کے مرتکب ہونے والے نوجوانوں کو بھی عام معافی دی جائے گی‘ کا جواب دیتے ہوئے محبوبہ مفتی نے کہا ’اس ایمنسٹی سکیم کے تحت پہلی بار پتھربازی کرنے والوں کے خلاف درج کیسز واپس لئے گئے ہیں۔ اس میں زیادہ تعداد نوجوانوں کی تھی۔انہوں نے کہا کہ سرکار کا یہ منشا تھا کہ ان نوجوانوں کو ایک اور چانس دیا جانا چاہیے۔ انہیں ایک نارمل زندگی گذر بسر کرنے ، پڑھائی کرنے اور روزگار حاصل کرنے کا موقع دیا جائے‘۔ محبوبہ مفتی نے کہا کہ میں یہ کہنا چاہتی ہوں کہ ہم پہلی بار جرم کرنے والوں کے رویے کو دیکھ رہے ہیں۔ جب ہم ان کے کیس کو واپس لیتے ہیں تو ہم ان کے والدین کو بھی بلاتے ہیں تاکہ وہ دوبارہ اس جرم کا ارتکاب نہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ پہلی بار پتھر بازی کا ارتکاب کرنے والوں ، جنہیں عام معافی دی گئی ہے، کے معاملات حکومت پرکھ رہی ہے اور انہیں امید ہے کہ یہ نوجوان اپنی زندگی پر توجہ مرکوز کریں گے۔انکا کہنا تھا کہ جن نوجوانوں کے خلاف ایک سے زائد یا 2ایف آئی آر درج ہیں ، یا دوسری بار یہی جرم کرنے والوں کو عام معافی دینا حکومت کے زیر غور ہے۔ ریاستی اور مرکزی حکومت نے سنگ بازوں کو عام معافی دینے کا اعلان مرکزی سرکار کے ’کشمیر نمائندے‘ دنیشور شرما کی سفارش پر کیا تھا۔ واضح رہے کہ وزیر اعلیٰ نے 10 جنوری کو قانون ساز اسمبلی میں گورنر کے خطبے پر شکریہ کی تحریک پر ہوئی بحث کا جواب دیتے ہوئے کہا تھا مجھے خوشی ہے ہم نے تقریباً 9ہزار نوجوانوں کو عام معافی دینے کا فیصلہ لیا ہے۔وزیر اعلیٰ نے گذشتہ برس 29 نومبر کو ایک سرکاری بیان میں کہا تھا ’سنگ بازی میں ملوث4327 نوجوانوں جو744 کیسوں میں ملوث پائے گئے ہیں، کے خلاف کیسوں کو واپس لینے کو منظوری دی گئی ہے۔تاہم یہ معافی صرف ایسے سنگ بازوں کے لئے تھی جن کے خلاف پولیس تھانوں میں ایک سے زیادہ مرتبہ ایف آئی آردرج نہیں تھے۔