نیوز ڈیسک
نئی دہلی// ہندوستان نے العمر-مجاہدین کے بانی مشتاق احمد زرگر کو، یرغمالیوں کے بدلے 1999 میں انڈین ایئر لائنز کی پرواز (آئی سی-814) ہائی جیکنگ کے دوران رہا ہونے والے دہشت گردوں میں سے ایک کو دہشت گرد کے طور پر مطلع کیا ہے۔
وزارت داخلہ نے بدھ کو جاری کردہ ایک گزٹ نوٹیفکیشن کے ذریعے یہ اعلان کیا، جس میں ذکر کیا گیا کہ القاعدہ اور جیش محمد جیسی عسکری تنظیموں سے اس کے رابطوں کی وجہ سے زرگر “نہ صرف ہندوستان بلکہ پوری دنیا کے امن کے لیے خطرہ ہے”۔
وزارت نے زرگر کو غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ 1967 کے تحت دہشت گرد نامزد کیا ہے۔
نوٹیفکیشن میں، ایم ایچ اے نے نشاندہی کی کہ زرگر کا تعلق ’جموں کشمیر لبریشن فرنٹ‘ سے تھا اور وہ غیر قانونی اسلحہ اور گولہ بارود کی تربیت حاصل کرنے کے لیے پاکستان گیا تھا۔
نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ جموں و کشمیر کے سری نگر کے غنی محلہ کا رہائشی 52 سالہ زرگر عرف لترام جموں و کشمیر میں عسکریت پسندی کو ہوا دینے کے لیے پاکستان سے مسلسل مہم چلا رہا ہے۔
مشتاق احمد زرگر سال 1999 میں انڈین ایئر لائنز کی پرواز ہائی جیکنگ ، انڈین ایئر لائنز کی پرواز آئی سی-814 کے یرغمالیوں کے بدلے رہائی پانے والے دہشت گردوں میں سے ایک تھا۔ وہ مختلف دہشت گردی کے جرائم میں ملوث رہا ہے جس میں قتل، اقدام قتل، اغوا، دہشت گرد حملوں کی منصوبہ بندی اور ان پر عمل درآمد اور دہشت گردی کی مالی معاونت شامل ہے۔
یہ نوٹ کرتے ہوئے کہ “زرگر امن کے لیے خطرہ ہے”، نوٹیفکیشن میں ذکر کیا گیا ہے کہ مرکزی حکومت کا خیال ہے کہ زرگر دہشت گردی میں ملوث ہے اور اسے غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ 1967 (1967 کا 37) کے تحت دہشت گرد کے طور پر مطلع کیا جانا ہے “۔
نوٹیفکیشن میں ذکر کیا گیا ہے کہ زرگر کی دہشت گرد تنظیم المجاہدین کو بھی غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ 1967 کے پہلے شیڈول کے تحت دہشت گرد تنظیم کے طور پر درج کیا گیا ہے۔
وزارتِ داخلہ کے نوٹیفکیشن کے مطابق، “لہذا، اب، غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ، 1967 کے سیکشن 35 کی ذیلی دفعہ (1) کی شق (اے) کے ذریعے عطا کردہ اختیارات کے استعمال میں، مرکزی حکومت مشتاق زرگر کو دہشت گرد قرار دینے کے لیے غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ 1967 کے فورتھ شیڈول میں ترمیم کرتی ہے©“۔