عظمیٰ نیوز سروس
ممبئی//مہاراشٹر کے 200 سے زیادہ ساحلی ماہی گیروں نے ’اوشین انفارمیشن اینڈ ایڈوائزری سروسز پر میگا بیداری مہم‘ کے دوران معلوماتی خدمات کے ساتھ ساتھ معاش کو مضبوط بنانے کے لیے متعلقہ ٹیکنالوجیز کے استعمال اور فوائد کا تجربہ کیا۔ جمعرات کو نوی ممبئی میں انڈین نیشنل سینٹر فار اوشین انفارمیشن سروسز (INCOIS) اور ریلائنس فاؤنڈیشن کے زیر اہتمام یہ تقریب ریاست کے ساحلی پانیوں سے مچھلیوں کی پکڑ کو متاثر کرنے والے آب و ہوا کے چیلنجوں اور سمندری کے لیے ضروری معلومات کے فرق کو ختم کرنے کی ضرورت کے تناظر میں اہمیت رکھتی ہے۔ مہم کی کامیابی پر بات کرتے ہوئے ڈاکٹر ٹی سرینواس کمار، ڈائریکٹر INCOISنے کہا’’INCOIS اور ریلائنس فاؤنڈیشن کی اجتماعی کوششوں نے سمندری معلومات اور مشاورتی خدمات کے بارے میں عوامی بیداری میں نمایاں اضافہ کیا ہے۔ اس مہم نے ہمارے سمندروں کے معاشی نمو میں معاونت میں اہم کردار کو مؤثر طریقے سے اجاگر کیا ہے اور بلیو اکانومی کے تصور کو آگے بڑھانے میں مدد کی ہے ‘‘۔انکاکہناتھا’’ہندوستان دنیا کا تیسرا سب سے بڑا مچھلی پیدا کرنے والا ملک ہے اور حکومت PMMSY کے ذریعے اس نیلے انقلاب کو مزید آگے لے جانے کے لیے تیار ہے۔ ریلائنس فاؤنڈیشن ‘مچھلی’ ایپ جیسی معلوماتی خدمات، پائیدار ماہی گیری کو فروغ دینے اور ماہی گیری کی کمیونٹی سے ماہرین تک رائے لے کر معلومات کی پیداوار کو بہتر بنانے میں مدد کے ذریعے ماہی گیری برادریوں کی زندگی اور معاش کو بڑھانے میں مدد کر رہی ہے‘‘۔ ریلائنس فاؤنڈیشن کے سی ای او جگناتھ کمار کے مطابق، INCOIS کے ساتھ ہماری شراکت داری ایک طویل عرصے سے چلی آ رہی ہے اور یہ سمندری ماہی گیری کی کمیونٹی کو ان کے بہتر مستقبل کی طرف موسمیاتی چیلنجوں سے بہتر انداز میں موافقت کرنے میں مدد فراہم کرتا ہے۔