سرینگر// مشترکہ مزاحمتی قائدین میرواعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک نے کہا ہے کہ سید نسیم گیلانی کو این آئی اے کے ذریعے ایک بار پھر دہلی طلب کرنے کی کاروائی کو انتقام گیری اور خوف زدہ کرنے کی کوشش قرار دیتے ہوئے دونوں قائدین نے کہا کہ کئی مزاحمتی قائدین ، کاروباری شخصیات،صحافیوں،اور دوسرے لوگوں شبیر احمد شاہ، الطاف احمد شاہ،شاہد الاسلام،ایاز اکبر،پیر سیف اللہ، راجہ معراج الدین کلوال، نعیم احمد خان،فاروق احمد ڈار،ظہور احمد وٹالی،کامران یوسف،جاوید احمد اور شاہد یوسف شاہ کو گرفتار کرکے تہاڑ جیل دہلی میں ڈالنے کے ساتھ ساتھ بھارتی حکمرانوں نے اپنے کشمیری گماشتوں اور این آئی اے و ای ڈی جیسی ایجنسیوں کو استعمال کرکے سینکڑوں کشمیریوں کو دہلی طلب کیا اور نہ صرف ان کا وقت برباد کیا بلکہ ان کا ٹارچر کرنے نیز انہیںتنگ طلب کرنے اور حقارت آمیز سلوک کو برداشت کرنے پر بھی مجبور کیا۔یہ لوگ ان مذموم کاوشوںکے ذریعے مزاحمتی قائدین اورکشمیریوں کو گھٹنوں کے بل لاکر شکست دینے اور خوف زدہ کرکے اپنے نامزد مزاکرات کار کے ساتھ گفت و شنید کرنے پر مجبور کرنا چاہتے ہیں ۔ قائدین نے کہا کہ شبیر احمد شاہ اور سرکردہ کاروباری شخصیت ظہور احمد وٹالی تہاڑ جیل دہلی میں سخت علیل ہیں اور انہیں مناسب طبی سہولیت کے نام پر اذیت اور تعذیب سے نوازا جارہا ہے۔انہوں نے کہا کہ این آئی اے اور ای ڈی کے حالیہ نوٹس اور بلاوے ’ جبری بات چیت‘ پر مجبور کردینے کے ہی حربے ہیں جن کو آزما کر بھارتی حکمران کشمیریوں کی تحریک مزاحمت کو کچلنے کے خوب بن رہے ہیں۔