سرینگر//یک طرفہ جنگ بندی کوخارج از امکان قرار دیتے ہوئے بھارتیہ جنتاپارٹی کے قومی صدر اور کشمیر اُمور کے انچارج اویناش رائے کھنہ نے کہا ہے کہ جنگ بندی یک طرفہ نہیں ہونی چاہیے چاہے وہ پاکستان فوج کے ساتھ ہوہو یا جنگجوئوں کے ساتھ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو ماہ صیام میں جنگ بندی معاہدے کا احترام کرنا چاہیے۔کے این ایس کے ساتھ نئی دہلی سے فون پر بات چیت کے دوران بھارتیہ جنتاپارٹی کے قومی صدر اور کشمیر اُمور کے انچارج اویناش رائے کھنہ کہا کہ جنگ بندی یک طرفہ نہیں ہونی چاہیے چاہے پاکستانی فوج ہو یا جنگجو۔ انہوں نے کہا کہ بحیثیت مسلم ملک پاکستان کو ماہ صیام کے دوران جنگ بندی معاہدے کا بھرپور احترام کرنا چاہیے۔ اویناش رائے کھنہ نے کہا کہ جنگ بندی دونوں طرف سے ہونی چاہییے چاہے وہ پاکستانی فوج ہو یا جنگجو۔ انہوں نے کہا کہ ایک طرف جنگجومیدانی علاقوں میں فورسز اہلکاروں کو نشانہ بناتے ہیں اور دوسری جانب سرحدوں پر پاکستانی فوج اس بار بلااشتعال فائرنگ کرکے فورسز اہلکاروں سمیت عام لوگوں کو شانہ بناتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم کبھی بھی پاکستان کی طرف فائرنگ نہیں کرتے بلکہ وہیں سے آئے روز ہماری جانب شدید گولہ باری ہوتی ہے جس کے نتیجے میں فورسز اہلکاروں کے علاوہ عام لوگوں کی جانیں تلف ہوجاتی ہے جس سے ہمیں کانی صدمہ پہنچتا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں بی جے پی لیڈر نے کہا کہ ہم جنگ بندی کے خلاف نہیں بلکہ مگر ہمارا مطالبہ ہے کہ جنگ بندی کی تجویز دوسری طرف سے آنی چاہییے۔وادی میں جنگجوئوں کے ساتھ جنگ بندی کے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جب جنگجو ہمارے فورسز اہلکاروں پر گولیاں برسائیں گے کیا یہ ممکن ہے کہ فورسز اہلکار اُن کی گولیوں کا تماشا دیکھیں گے، بالکل بھی نہیں۔انہوں نے کہا کہ ’’جنگ بندی کا اعلان دونوں اطراف سے ضروری ہے ۔ دیکھتے ہیں اگر جنگجو اس حوالے سے کوئی مداہنت دکھاتے ہیں تو حکومت بھی اس بارے میں جواب دے گی‘‘۔