عظمیٰ نیوز سروس
کٹھوعہ//مرکزی وزیر اور ادھم پور-ڈوڈہ-کٹھوعہ لوک سبھا حلقہ کے بی جے پی امیدوار ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ یو پی اے حکومت نے مسلح افواج کا حوصلہ پست کر دیا تھا تاہم نریندر مودی نے وزیر اعظم کا عہدہ سنبھالنے کے بعد ہی فوج اور عوام کا حوصلہ بلند کرنے کا عمل شروع کیا ۔بین الاقوامی سرحد (آئی بی) کے ساتھ مختلف مقامات پر عوامی جلسوں کی ایک سیریز سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ یو پی اے حکومت کے 10 سال کے دوران، مسلح افواج کو شدید حملوں کے باوجود جوابی کارروائی کرنے کی آزادی نہیں تھی۔ سرحد پر، انہیں جوابی کارروائی کرنے کی آزادی نہیں تھی یہاں تک کہ جب وہ بار بار پاک سپانسر شدہ دہشت گردوں کے گھات لگائے ہوئے حملوں کا نشانہ بنتے تھے اور ان کو جوابی کارروائی کیلئے کوئی حکم نہیں تھا تاہم مودی کے اقتدار میں آنے کے بعد افواج کو نہ صرف جوابی کارروائی کی آزادی دی گئی بلکہ اپنی پیشہ ورانہ صوابدید کے مطابق فعال کارروائی کرنے کی بھی آزادی دی گئی، جس کا نتیجہ سرجیکل اسٹرائیک تھا جہاں پہلی بار بھارتی افواج کو دشمن کے ٹھکانوں پر حملہ کرنے کا موقع ملا۔ ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہاکہ ہندوستان کو بدقسمتی سے ایسے وقت سے گزرنا پڑا جب یو پی اے حکومت کے غیر فیصلہ کن انداز اور سماج کے ایک مخصوص طبقے کو خوش مزاجی میں رکھنے کے لئے خوشامد کی پالیسی کے نتیجے میں مسلح افواج کو مایوسی کا سامنا کرنا پڑا۔ انہوں نے کہا کہ اس کے نتیجے میں نہ صرف بار بار سرحد پار سے فائرنگ اور بار بار دہشت گردانہ حملے ہوئے بلکہ فوج کی دشمن سے لڑنے کی بے پناہ صلاحیت کو بھی روک دیا گیا۔ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ وادی کشمیر میں پتھر بازی کا ایک بھی واقعہ نہیں ہے جب کہ بین الاقوامی سرحد پر، لوگوں کو اپنے گھروں اور چولیوں سے اکثر بھاگ کر پنچایت گھر میں بے ترتیب پناہ لینے کی اذیت سے آزاد کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ مودی حکومت نے سرحد کے ساتھ ہر گھر میں فیملی بنکرز کی تعمیر کے ساتھ اس مسئلے کو بھی حل کیا ہے، جو تقریباً ایک کمرے کے فلیٹ کی طرح زیادہ سے زیادہ سہولت فراہم کرتا ہے۔ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہاکہ سرحد کے ساتھ رہنے والی نئی نسل جو درحقیقت دفاع کی پہلی لائن ہے۔ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے ادھم پور ریلی میں اپنے خطاب میں وزیر اعظم مودی کے الفاظ کو یاد کیا جہاں انہوں نے کہا تھا کہ اس خطے کے لئے جو کچھ کیا گیا وہ صرف ایک ٹریلر تھا اور آنے والے سالوں میں ابھی بہت کچھ آنا باقی ہے۔ اسی سلسلے میں انہوں نے کہا کہ سرحد کے لوگوں کے لیے خوشحالی اور نئی صبح کا ایک دور انتظار کر رہا ہے جن کے بچے اب نہ صرف اعلیٰ تعلیمی اداروں اور ملازمتوں میں داخلے کے لئے 4 فیصد ریزرویشن سے لطف اندوز ہو رہے ہیں بلکہ اپنی طاقت سے اپنی شناخت بھی بنا رہے ہیں۔