ہری دوار// وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ آزادی کے بعد ملک میں یوگا اور آیوروید کے تحفظ اور فروغ کے لئے جتنا کام ہونا چاہیے تھا، وہ نہیں ہو پایا جس کی وجہ سے ان طبی طریقوں کومستنددرجہ نہیں مل پایا۔مسٹر مودی نے آج اتراکھنڈ کے ہری دوار میں بابا رام دیو کے پتن جلی آیور ویدک ریسرچ سینٹر کا افتتاح کرنے کے بعد کہا کہ یوگا اور آیوروید کو مستند درجہ کے لئے تحقیق ضروری ہے ۔ اس سلسلے میں بابا رام دیو کی خدمات بھی اہم ہے ۔ انہوں نے کہا آج دوبارہ دنیا یوگا اور آیوروید کا لوہا ماننے لگی ہے ۔ انہوں نے بابا رام دیو کے آیور ویدک ریسرچ سینٹر کو جدید تحقیق کے مراکز میں سے ایک بتایا۔وزیر اعظم نے کہا کہ ملک میں آیور ویدکو بھی جدیدیت سے جوڑکر نئی تحقیق اور ایجادات کے ساتھ آگے بڑھانا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ دیگر طبی طریقوں اور ادویات کی طرح آیور وید اور یوگا کو آسان بنائے جانے کی ضرورت ہے تاکہ یہ طاقتور طبی طریقہ علاج صرف کاڑھا بنانے اور چورن -پڑیا کی پیچیدگیوں سے نکل کر نئی شکل میں لوگوں کی بہتر کر سکے ۔ انہوں نے کہا کہ اب اس سلسلے میں ادویات کافی مقبول ہونے لگی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر وہ ماضی کی طرف دیکھیں تو غلامی سے پہلے یوگا اور آیور وید کے شعبے میں بلندیوں پر تھے لیکن غلامی کے بعد آزاد ہندوستان میں اس کو بڑھانے اور دوبارہ قائم کرنے کے لئے کوئی کوشش نہیں کی۔مسٹر مودی نے کہا کہ اب وقت آ گیا ہے جب یوگا اور طبی طریقہ کار کو نئی شکل کے ساتھ دنیا کے سامنے رکھیں۔ اطلاعات و ٹیکنالوجی کا زمانہ ہے ۔ نئی نسل اسے اپنا رہی ہے ۔ دنیا بھی ہندوستان کا لوہا ماننے لگا ہے ۔ یہی وجہ ہے کہ حکومت کی پہل پر اقوام متحدہ 21 جون کو بین الاقوامی یوگا دن کے طور پر منایا جانے لگا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہماری' رشی منی' روایت سے متاثر ہوکر دنیا بھی مکمل صحت اور امن کے لئے ہندوستان کی جانب دیکھ رہا ہے ۔ ہیلتھ کیئر کے سلسلے میں ساری دنیا آج چوکنا ہے ۔ ایسے میں ذمہ داری ہے کہ حالیہ ایجادات اور تحقیق کے ذریعے یوگا اور آیوروید کے مستند ہونے کو دنیا کے سامنے پیش کر سکیں۔وزیراعظم نے کہا کہ حفظان صحت صحت مند زندگی کی کلید ہے ۔ ہر ہندوستانی کو عہد کرنا چاہئے ھے وہ اپنے ارد گرد صفائی رکھیں گے تاکہ ماحول صاف ہو اور گلی گاؤں میں بچے بیمار نہ ہوں۔ انہوں نے کہا کہ یہ کوئی بڑی جنگ یا بوجھ نہیں ہے اسے نرمی سے اسے قبول کرنا ہوگا۔یو این آئی۔