عظمیٰ مانیٹرنگ ڈیسکؕ
ماسکو//روس نے امریکہ کو تیسری عالمی جنگ کے خطرے سے خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ جنگ صرف یورپ تک محدود نہیں رہے گی۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ مغرب یوکرین کے معاملے پر آگ سے کھیل رہا ہے ۔اپنے بیان میں امریکہ کو خبردار کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ مغربی ممالک یوکرین کو اپنے فراہم کردہ میزائلوں سے روس پر حملہ کرنے کی اجازت دینے پر غور کرکے آگ سے کھیل رہے ہیں، امریکہ یاد رکھے کہ جنگ شروع ہوئی تو صرف یورپ تک محدود نہیں رہے گی۔یوکرین نے رواں ماہ 6 اگست کو روس کے مغربی علاقے کرسک پر حملہ کیا اور روس کے ایک علاقے پر قبضہ کرلیا جس کے ردعمل میں روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے کہا کہ اس حملے کے جواب میں روس کی جانب سے مناسب ردعمل دیا جائے گا۔پوتن کے غیر ملکی خفیہ ادارے کے سربراہ سرگئی ناریشکن نے گزشتہ روز اپنے ایک بیان میں کہا کہ ماسکو مغربی ممالک کی اس بات پر یقین نہیں کرتا کہ ان ممالک کا کرسک حملے سے کوئی تعلق نہیں تھا۔اس کے علاوہ روسی نائب وزیر خارجہ سرگئی ریابکوف نے بھی کہا ہے کہ کرسک حملے میں امریکہ کا ملوث ہونا “ایک واضح حقیقت[؟] ہے ۔دوسری جانب نیویارک ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق امریکہ اور برطانیہ نے یوکرین کو کرسک علاقے کے بارے میں سیٹلائٹ تصاویر اور دیگر معلومات فراہم کیں۔ ٹائمز نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ انٹیلی جنس کا مقصد یوکرین کو روسی کمک کی بہتر نگرانی میں مدد دینا تھا۔روسی وزیر خارجہ نے کہا کہ صدر ولادیمر پیوٹن نے جون کے اواخر میں امکان ظاہر کیا تھا کہ نیوکلیئر ڈاکٹرائن تبدیل کردی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ نیوکلیئر ہتھیار ممکنہ استعمال کرنے کے آغاز کا درجہ کم کرنے سے متعلق ایڈجسٹمنٹ کی جارہی ہے ، ایسے نیوکلیئر ہتھیار بھی بنائے جا رہے ہیں جو بہت ہی کم ییلڈ کے حامل ہیں۔روسی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ یورپی حلقوں میں یہ بحث ہو رہی ہے کہ ایسے ہتھیار بلا خوف استعمال کیے جا سکتے ہیں۔سرگئی لاروف کا کہنا تھا کہ یوکرین کے روس میں
حملوں کی پشت پناہی کرکے مغرب آگ کے ساتھ کھیل رہا ہے اور یوکرین کو روس کیخلاف امریکی ہتھیاروں کے استعمال کی اجازت دیکر یوکرین جنگ کی کشیدگی میں اضافے اور اپنے لیے مصیبت کو پکار رہا ہے ۔ان کا کہنا تھا کہ اس ڈاکٹرائن کو اس وقت واضح کیا جا رہا ہے جس سے امریکی حکام بھی واقف ہیں۔روسی وزیر خارجہ نے مغربی ممالک کے لیڈروں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ لوگ آگ سے کھیل رہے ہیں، ان بوڑھے انکل اور آنٹیوں کے ہاتھ میں ایٹم بم، چھوٹے بچوں کے ہاتھ میں ماچس کی ڈبیا کی طرح ہیں۔
یوکرین نےF-16 جنگی طیاروں کا استعمال شروع
عظمیٰ مانیٹرنگ ڈیسک
کیف//یوکرینی صدر زیلنسکی نے انکشاف کیا ہے کہ یوکرین فضائیہ نے روس کے خلاف کارروائیوں میں ایف 16 جنگی طیاروں کا بھی استعمال کرنا شروع کر دیا ہے ۔مشرق وسطیٰ کی صورت حال کے پیش نظر امریکہ اور یورپ کی توجہ زیادہ اسرائیل کی مدد کی طرف مائل رہی ہے اس لیے اس دوران یوکرین متاثر ہوا۔ لیکن واشنگٹن میں نیٹو کانفرنس کے بعد یوکرین کے لیے بھی بہتری لائی گئی ہے ۔یوکرینی صدر نے اسی پس منطر میں منگل کے روز اپنی نئی کامیابیوں کا ذکر کیا ہے ۔ ان کے بقول روس کے خلاف ایف سولہ طیاروں کا استعمال روس کی طرف سے ڈرون اور میزائل حملے روکنے کے لیے کیا گیا ہے ۔ان کہا کہنا تھا کہ یوکرین کو جنگی طیاروں کی پہلی کھیپ موصول ہوئی تھی جسے بروئے کار لایا گیا ہے ۔ ان طیاروں کی یوکرین آمد کے بارے میں انہوں نے رواں سال کے شروع میں ہی اعلان کر دیا تھا، تاہم طیاروں کی تعداد بتانے سے گریز کیا تھا۔پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا ہماری طرف سے ایف سولہ طیاروں کا استعمال ڈرون طیارے اور میزائل گرانے کے لیے کیا گیا ہے ۔ لیکن ابھی یوکرین کو یہ طیارے مزید درکار ہیں۔