جموں //نیشنل کانفرنس کے کارگزار صدر اور سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے یونین پبلک سروس کمیشن کے امتحانات میں ریاست جموںوکشمیر سے تعلق رکھنے والے طلباء کی عمر کی زیادہ سے زیادہ حد میں اضافہ کا مطالبہ کیاہے ۔ انہوںنے کہاکہ عمر کی زیادہ سے زیادہ حد میں پانچ سال کی رعایت ملنی چاہئے ۔قانون سازاسمبلی میں وقفہ صفر کے دوران ریاست کے سابق وزیرعلیٰ عمر عبداللہ نے سرکار کی توجہ ریاست کے نوجوانوں کی طرف مبذل کراتے ہوئے کہا کہ ہمیں اپنے نوجوانوں کی حوصلہ افزائی کرنی چاہئے ۔انہوں نے ہریانہ میں پیش آئے واقعہ پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ’’ ہم نے پہلے بھی ایوان میں ریاست کے باہرطلباء پر ہو رہی ذیادتیوں کا معاملہ اٹھایا ہے، لیکن اُس کے ساتھ ساتھ ایک اور خبر یہ آئی ہے کہ ہمارے نوجوانوں کو سنٹر سیول سروس کے امتحانات میں جو 5برس کی عمر میں رعایت دی جاتی تھی اس کو بند کر دیا گیا ہے ۔‘‘انہوں نے کہا کہ ریاستی امیدواروں کو سنٹر سیول سروس کے امتحانات کیلئے 1995سے زیادہ سے زیاہ عمر کی حد میں 5سال عمر کی رعایت دینے کا سلسلہ چل رہا ہے اور ہر دو برس کے بعد اس کی تجدید کی جاتی تھی۔ عمر عبداللہ نے کہا کہ انہیں معلوم نہیں کہ کیوں اس سلسلے کو ر وک دیا گیا ۔‘‘انہوں نے کہا کہ ہمارے جو بچے اور بچیاں سنٹر سیول سروس کے امتحانات کی تیاری کر رہے تھے انہیں یہ لگتا تھا کہ انہیں 5سال کی عمر میں رعایت دی جائے گئی لیکن انہیں نہیں دی جا رہی ہے ۔عمر نے کہا کہ سنٹر سیول امتحانات کیلئے ریاست کے امیدواروں نے جو تیاری کی اور جو پیسہ خرچ کیا ہے وہ سارا ضائع ہو رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ اُن کی سمجھ سے باہر ہے کہ کیا ایسا مرکزی سرکار نے ریاستی سرکار کے ساتھ مشورہ کر کے کیا ہے یا نہیں اور اگر حکومت نے مرکز کے ساتھ دوبارہ یہ معاملہ اٹھایا ہے تو انہیں مرکز نے کیا جواب دیا ہے وہ ایوان میں اس پر حکومت کی وصاحت چاہتے ہیں ۔انہوں نے ریاستی سرکار سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس سلسلے میں اقدامات کریں تاکہ سنٹر سیول سروس کے امتحانات میں شرکت کرنے والے امیدواروں کو اُس کا فائدہ مل سکے ۔