Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US

یومیہ مزدور…

Last updated: June 16, 2022 12:00 am
Share
6 Min Read
SHARE

  اپریل میں جموںوکشمیر یوٹی حکومت نے یومیہ اجرت والوں کی کم از کم اجرت میں اضافے کو منظوری دینے کا اعلان کیا تھاجس میں تمام سرکاری محکموں میںکام کررہے کیجول لیبروں کو شامل کیاگیاتھا اور یہ اضافہ 225 روپے یومیہ سے 300 روپے یومیہ تک کیاگیاتھا۔کہاگیاتھا کہ یہ ایک عبوری اقدام ہے جب تک کہ لیبر اینڈ ایمپلائمنٹ ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے کم سے کم اجرت کی شرحوں پر نظر ثانی نہیں کی جاتی اور اس کیلئے محکمہ محنت وروزگار کو تین ماہ دئے گئے تھے۔گوکہ تین ماہ ہونے کو ہیں تاہم اب تک اس ضمن میں نیا کچھ سننے کو نہیں ملا ہے اور نہ ہی متعلقہ محکمہ کی جانب سے اجرت کی نئی شرحیں مقرر کی گئی ہیں جو مزدور طبقہ کیلئے مسلسل پریشانی کا باعث بنا ہوا ہے کیونکہ آج کے مہنگائی کے دور میں اب سرکاری محکموں میں کام کررہے یومیہ مزدوروں کیلئے اپنے عیال کیلئے دو وقت کی روٹی بھی جٹاپانامشکل ہوچکا ہے۔ کم از کم اجرت کا خیال مزدوری سے متعلق قوانین اور قواعد کے تعین میں رہنما قوت بنناچاہئے۔یہ صرف معیشت اور غریبوں کی مدد کرنے کا معاملہ نہیں ہے بلکہ یہ بنیادی طور پر انسانی وقار کے خیال سے جڑا ہوا معاملہ ہے۔ایک ایسا نظام جہاں انسانوں کا احترام نہیں کیا جاتا اور یہ احترام اس بات سے عیاں نہیں ہوتاکہ ان کے ساتھ کیا سلوک کیا جاتا ہے،ایسا نظام یقینی طورپر استحصال کو ہی جنم دیتا ہے۔یہ بالکل یہی استحصال ہے جو یہاں اب طویل عرصے سے ہو رہا ہے اور المیہ یہ ہے کہ مہذب اور جمہوری سماج ہونے کے باوجود یہاں اس کو استحصال کا نام نہیں دیاجاتا ہے بلکہ یہاں یہ احسان کے زمرے میں آتا ہے اور اکثر بابوئوں و حکمرانوں کا خیال یہ ہے کہ سرکاری محکموں میں قلیل اجرتوں پر لوگوں کو لگا کر وہ اُن کا استحصال نہیں کررہے ہیں بلکہ ان پر احسان کررہے ہیں۔ایک ایسے وقت جب مہنگائی آسمان کو چھو رہی ہے، اس طبقے کے لوگوں کو دی جانے والی اجرت نہ صرف ناکافی ہے، بلکہ ذلت آمیزبھی ہے۔ہمارے نظام کا المیہ یہ ہے کہ ہم ان لوگوں کے لئے وسائل وافر مقدار میں محفوظ رکھتے ہیں جن کی پہلے سے اچھی اجرت ہے۔سرکاری نظام کے بالائی تہہ کے ملازمین کے لئے تنخواہوں میں اضافے کا ایک جھٹکایقینی طور پرمزدور طبقے کی ماہانہ اجرت سے کہیں زیادہ ہوتا  ہے اور المیہ یہ ہے کہ کبھی مہنگائی بھتہ تو کبھی کسی اور بہانے سرکار ایسے ملازمین کو نوازتی رہتی ہے لیکن ان بیچارے یومیہ اجرت والے ملازمین پر کسی کو ترس نہیں آتا ہے۔جمہوری اور فلاحی ریاست میں یہ سراسر استحصال ہے۔ اس صورتحال میں حکومتوں کے سربراہان پر یہ فرض عائد ہوتا ہے کہ وہ یومیہ اجرت والے ملازمین اور مزدوروں کے معاملے کو سنجیدگی سے لیں۔کم از کم اجرت کیلئے ایک معیار قائم کرنے کا خیال صرف اس کی شروعات ہے۔ متعلقہ محکمے کو یہ اجرت طے کرتے وقت باوقار زندگی کے تمام عناصر کو مدنظر رکھنا چاہئے۔اس طبقے کے لوگوں کے پاس کھانے کیلئے اچھا کھانا، پہننے کے لئے اچھا لباس، رہنے کے لئے ایک اچھا گھر، اپنے بچوں کو تعلیم دینے کے لئے کافی وسائل ہونے چاہئیں اورہنگامی  حالات سے نمٹنے کیلئے کم از کم کچھ بچت بھی ہونی چاہئے۔انسان ہونے کے ناطے ان کی وہی ضروریات اور خواہشات ہیں جیسے مہینے کے آخر میں موٹی تنخواہ لینے والے لوگوں کی ہوتی ہیں اور یہ کیسے یہ ممکن ہے کہ یکساں ضروریات والے افراد کے لئے اجرتوں میں اس قدر تفاوت ہو۔بلا شبہ گریڈنگ کے لحاظ سے تنخواہ اور اجرت ملنی چاہئے لیکن کم سے کم اجرت یا تنخواہ اتنی بھی ہونی چاہئے کہ ایک شخص کو دو وقت کی روٹی کیلئے ہاتھ پھیلانا یا چوری نہ کرنا پڑے۔ایک آخری بات،جب ہم کم از کم اجرت مقرر کریں گے تو ہمیں ایک جامع سماجی تحفظ کے نظام کے بارے میں بھی سوچنا چاہئے جو اس طبقے کے لوگوں کا خیال رکھ سکے ۔ساتھی ہی سپریم کورٹ کے حالیہ فیصلہ کا احترام کیاجاناچاہئے جس میں واضح کیاگیا ہے کہ ایک عارضی ملازم یا یومیہ اجرت والے ملازم کو نکال کر اس کی جگہ کوئی دوسرا عارضی ملازمین یا یومیہ اجرت والا مزدور نہیں لگایاجاسکتا ہے ۔چونکہ کچھ لوگوںکا خیال ہے کہ کم سے کم اجرت میں اضافہ صرف اس لئے کیاجارہا ہے کیونکہ سرکار کو اس طبقے کی نوکریاں مستقل کرنے کا فی الحال کوئی ارادہ نہیں ہے ،اگر ایسا ہے تو سپریم کورٹ کے حکم نامہ کومدنظررکھا جاناچاہئے اور قطعی انہیں ناامید نہیں کیاجاناچاہئے بلکہ ان کی مستقلی کا بندو بست کیاجاناچاہئے کیونکہ انہوںنے اپنی زندگی کے قیمتی بیس تیس سال سرکار کو چند کوڑیوںکے عوض اب تک دئے ہیں اور اب انہیں مستقل طور یونہی استحصال کی بھٹی میں نہیںجھلسایا جاسکتا ہے بلکہ ان کی دادرسی لازمی ہے اور فوری طور ان کی باوقار زندگی کا بندوبست کیاجانا چاہئے اور جب تک وہ ہوتا ہے ،اُس وقت تک معقول اور باعزت و باوقار اجرت ملنی چاہئے تاکہ انہیں بھی لگے کہ و ہ ایک استحصالی نظام کا نہیںبلکہ ایک جمہوری اور فلاحی نظام کا حصہ ہے اور ان کے کام کا وقار بھی مجروح نہیں ہورہا ہے۔

 

Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
تعطیلات میں توسیع کا ابھی کوئی فیصلہ نہیں، موسمی صورتحال پر گہری نظر ، حتمی فیصلہ کل ہوگا: حکام
تازہ ترین
لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کی سری نگر میں عاشورہ جلوس میں شرکت
تازہ ترین
پونچھ میں19سالہ نوجوان کی پراسرار حالات میں نعش برآمد
پیر پنچال
راجوری میں حادثاتی فائرنگ سے فوجی اہلکار جاں بحق
پیر پنچال

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?