یو این آئی
نئی دہلی// سپریم کورٹ نے یونیورسٹی گرانٹس کمیشن قومی اہلیتی امتحان (یو جی سی-نیٹ) 2024 کو منسوخ کرنے کے مرکزی حکومت کے حکم کے خلاف دائر پی آئی ایل کو پیر کو یہ کہتے ہوئے مسترد کر دیا کہ ری شیڈول 21 اگست کو امتحان منعقد کرنے فیصلے میں اس سطح پر مداخلت کرنے سے پوری طرح انارکی پھیل جائے گی۔ چیف جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ اور جسٹس جے بی پاردی والا اور منوج مشرا کی بنچ نے پروین ڈباس اور دیگر کی درخواست پر غور کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ امتحانات مقررہ تاریخ کے مطابق ہونے چاہئیں۔ بنچ نے کہا’’ہم ایک مثالی دنیا میں نہیں ہیں۔ امتحانات 21 اگست کو ہونے دیں۔ طلباء کے لیے یقینی ہونا چاہئے‘‘۔ بنچ نے کہا’’موجودہ صورتحال میں، درخواست گزاروں نے حکومت کے فیصلے کو چیلنج کیا ہے۔ تقریباً دو مہینے گزر چکے ہیں۔ درخواست پر غور کرنے سے غیر یقینی صورتحال بڑھے گی اور اس کے نتیجے میں شدیدانتشار پیدا ہوگا‘‘۔سپریم کورٹ نے کہا کہ اس وقت حکومت نیٹ کے معاملے کی وجہ سے دوگنا احتیاط برت رہی تھی اور سوالیہ پرچہ عام کرنے کے الزامات کی وجہ سے یوجی سی نیٹ امتحان کو منسوخ کرنے کا فیصلہ حکومت نے کیا تھا۔ سپریم کورٹ نے پروین ڈباس اور دیگر کی عرضی پر سماعت کرتے ہوئے کہا کہ صرف 47 درخواست گزار ہیں، لیکن نو لاکھ امیدوار یو جی سی نیٹ میں شامل ہو رہے ہیں۔یوجی سی نیٹ کا انعقاد 19 جون کو ہونا تھا، لیکن کچھ انڈرگریجویٹ میڈیکل کورسز میں داخلے کے لیے منعقد کیے گئے قومی اہلیت کم داخلہ ٹیسٹ (نیٹ یوجی) میں مبینہ بے ضابطگیوں کے پیش نظر مرکز نے اسے منسوخ کر دیا تھا۔ بعد میں حکومت نے 21 اگست کو نیا امتحان کرانے کا فیصلہ کیا تھا۔سپریم کورٹ نے سی بی آئی تحقیقات میں تیزی لانے کی عرضی گزاروں کی درخواست کو بھی مسترد کر دیا۔ ان کا استدلال تھا کہ سی بی آئی کو حال ہی میں پتہ چلا ہے کہ سوالیہ پرچہ عام کرنے کی حقیقت فرضی تھی، اس لیے یہ امتحان منسوخ کرنے کے فیصلے کی معقولیت پر سوال اٹھاتی ہے۔ مرکزی وزارت تعلیم نے 19 جون کو یوجی سی نیٹ امتحان کو منسوخ کرنے کا حکم دیا تھا اور تحقیقات کے لئے معاملے کو سی بی آئی کے حوالے کردیاتھا۔