عظمیٰ نیوز سروس
بانہال/جموں// آنے والی امرناتھ یاترا پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے، اسٹریٹجک جموںسرینگر قومی شاہراہ پر فوری مرمت کے لیے کم از کم 17 کمزور مقامات کی نشاندہی کی گئی ہے تاکہ ٹریفک کی روانی کو یقینی بنایا جا سکے۔ افسران کی ایک اعلی سطحی ٹیم نے منگل کو 270 کلومیٹر طویل قومی شاہراہ کا معائنہ کیا، جو کشمیر کو ملک کے باقی حصوں سے جوڑنے والی واحد ہمہ موسمی سڑک ہے، جس میں چار لین کے جاری منصوبے کے دوران ٹریفک کی نقل و حرکت میں رکاوٹ پیدا کرنے والے مقامات کی نشاندہی کی جا رہی ہے۔ڈپٹی کمشنر رام بن بصیر الحق چودھری نے کہاکہ اس دورے کے پیچھے بنیادی مقصد ناشری سے بانہال کے درمیان کمزور مقامات( (56 کلومیٹر کے راستے کا معائنہ کرنا تھا، جن کی یاترا سے قبل فوری مرمت کی ضرورت ہے۔معائنہ ٹیم، جس میں مقامی پولیس، ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی)، ٹریفک پولیس اور نیشنل ہائی وے اتھارٹی آف انڈیا (این ایچ اے آئی)کے سینئر افسران شامل تھے، نے بانہال میں ٹریفک انتظامات اور یاتری نواس کی انٹیک صلاحیت کا بھی جائزہ لیا۔ پہلگام میں واقع امرناتھ کے 3,880 میٹر اونچے غار کی 52 روزہ سالانہ یاترا 29 جون کو شروع ہوگی اور 19 اگست کو اختتام پذیر ہوگی۔ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ ناشری اور بانہال کے درمیان کم از کم 17 نازک مقامات کی فوری مرمت کے لیے نشاندہی کی گئی ہے، جب کہ بانہال مارکیٹ کی سڑک کو میکڈیمائز کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔ یہ کام ایک ہفتے کے اندر مکمل کر لیا جائے گا جس کے بعد ڈرائی رن ہو گی تاکہ یاتریوں، سیاحوں اور مسافروں کا سفر ہموار ہو سکے۔ہائی وے پر 2016 میں شروع ہونے والے فور لین تعمیراتی کام کی اکثریت مکمل ہو چکی ہے لیکن ابھی بھی کچھ سرنگیں، بائی پاس اور فلائی اوور باقی ہیں، خاص طور پر ضلع رام بن میں، جہاں کام جاری ہے۔ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ یاتریوں کے قافلوں کی سیکورٹی پر بھی بات چیت کی گئی، جبکہ لمبر میں ‘یاتری نواس’ کی گنجائش کو بڑھانے اور سڑک کی صورت میں یاتریوں، سیاحوں اور مسافروں کے مختصر قیام کے لیے تمام سہولیات کو فعال کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔رام بن اور بانہال سیکٹر کا پورا حصہ لینڈ سلائیڈنگ کا شکار ہے، جس کی وجہ سے مانسون کے موسم میں شاہراہ پر رکاوٹیں پڑتی ہیں، اس کے علاوہ اپنے مویشیوں کے لیے چراگاہوں کی تلاش میں خانہ بدوشوں کی نقل و حرکت بھی ہوتی ہے۔