بانہال// جامع مسجد رامسو میں بھی اس قتل کے خلاف علما نے سخت الفاظ میں مذمت کی اور اس افسوناک واقع میں ملوث افراد کو جلد از جلد گرفتار کرنے کا مطالبہ کیا۔ نماز جمعہ کے موقع پر مولانا عطا محدم کٹوچ نے اہنے خطاب میں فوجی سربراہ بپن راوت کی طرف سے دینی مدرسوں کے بارے میں دیئے گئے بیان پر فوجی سربراہ کے بیان پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دینی مدرسوں میں خدا پرست اور انسانیت کا پیغام پہنچانے والے افراد پیدا ہوتے ہیں اور مدرسوں کے خلاف کیا جانے والا پروپگنڈہ کسی صورت میں برداشت نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ دینی مدارس سے اولیاء ، صوفیاء ، مفسرین ، سکالر اور تدبر والے انسان پیدا ہوتے اور اور ان ہی مدراس سے نکلنے والے تیس ہزار سے زائد علما نے ہندوستان کی آزادی کیلئے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرکے انگریزوں سے ملک کی آزادی میں اہم کردار ادا کیا ہے اور علما نے ہی ملک کے بٹوارے کی مخالفت کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ کالجوں اور سکولوں میں پڑھنے لکھنے والے طلاب ملیٹنٹ بن رہے ہیں اور اب تک کوئی بھی یہ ثابت نہیں کر سکا ہے کہ مدراس دہشت گردوں کو پیدا کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ فوجی سربراہ کو اس کیلئے بنیادی محرکات سمجھنے کی ضرورت اور مدارس کے بارے میں کسی علم کے بغیر بیان جاری کرنا ان کو زیب نہیں دیتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملی ٹینٹوں کی صفوں میں شامل ہونا کسی کی ذاتی مرضی یا رائے ہوسکتی ہے اور اس کیلئے دینی مدراس پر الزام لگانا کسی کے دماغ کا دیوالیہ پن ہی ہوسکتا ہے۔