سرینگر // صورہ میڈیکل انسٹی ٹیوٹ میں ہڑتالی جونیئر ڈاکٹروں کے خلاف انتظامیہ نے سخت کارروائی کا فیصلہ کیا ہے اور اس سلسلے میں سکمز فیکلٹی فورم کی منگلوار کو ہوئی میٹنگ میں ڈائریکٹر سکمز کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ زیر تربیت پوسٹ گریجویٹ ڈاکٹروں کے داخلے رد کرکے اسپتال کے ہوسٹلوں کو خالی کرادیں۔ سکمز انتظامیہ کا کہنا ہے کہ جونیئرڈاکٹروں کو کافی مہلت دی گئی مگر اسکے بائوجود بھی وہ ہڑتال ختم کرنے پر راضی نہیں ہوئے اور اسلئے انتظامیہ نے بدھ سے ہڑتالی ڈاکٹروں کے خلاف کاروائی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ صورہ میڈیکل انسٹی ٹیوٹ میں جمعہ سے جاری جونیئر ڈاکٹروں کی ہڑتال کی وجہ سے 200سے زائد جراحیاں منسوخ ہوئی ہیں جبکہ سینئر ڈاکٹروں کی سخت کوششوںکے بائوجود بھی او پی ڈی میں 50فیصد کام ہی ممکن ہوپارہا ہے جس کو دیکھتے ہوئے سکمز انتظامیہ نے ہڑتالی جونیئر ڈاکٹروں کے خلاف سخت کاروائی کرنے کا فیصلہ لیا ۔ شیر کشمیر انسٹیچوٹ آف میڈیکل سائنسز میں فیکلٹی فورم کے سیکریٹری ڈاکٹر سمیر نقاش نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا ’’ وزیر خزانہ سے ملکر ہم نے سینئر ڈاکٹروں کی تنخواہوں میں اضافے کو یقینی بنایا اور اس حوالے سے ایک حکم نامہ بھی جاری ہوا ہے تاہم اسکے بائوجود بھی زیر تربیت جونیئر ڈاکٹر ہڑتال ختم کرنے کو تیار نہیں ہیں جسکی وجہ سے غریب مریضوں کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے جونیئر ڈاکٹروں کو 5دنوں تک کا وقت دیا مگر اسکے بائوجود بھی وہ کچھ سمجھنے کو تیار نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ سکمز فیکلٹی فورم نے مریضوں کی مشکلات کو دیکھتے ہوئے ڈائریکٹر سکمز ڈاکٹر عمر جاوید شاہ کو مشورہ دیا ہے کہ وہ جونیئر ڈاکٹروں کے خلاف کاروائی کا آغاز کریں۔ انہوں نے کہا کہ فیکلٹی فورم نے صاف طور پر انتظامیہ پر واضح کیا ہے کہ وہ زیر تربیت پوسٹ گریجویٹ ڈاکٹروں کے داخلوں کو رد کردیں اور اسپتال کے ہوسٹلوں کو خالی کرادیں۔ انہوں نے کہا کہ اسپتال انتظامیہ نے نئے جونیئر ڈاکٹروں کی بھرتی کیلئے بدھ سے تین دنوں تک انٹرویو کا فیصلہ کیا ہے اور بدھ سے انٹرویو کیلئے کئی درخواستیںموصول ہوئی ہیں۔ میڈیکل سپر انٹنڈنٹ ڈاکٹر فاروق احمد جان نے بتایا ’’ او پی ڈی میںروزانہ 3 سے 4ہزار تک مریضوں کا طبی ملاحظہ ہہوتا تھا اور ہڑتال کے دنوں کے دوران 2ہزار سے زائد مریضوں کا علاج و معالجہ ہورہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مشکلات جراحیوں میں پیش آرہی ہیں کیونکہ روزانہ ایمرجنسی میں 15اور معمول کی 50جراحیاں انجام دی جاتیں تھی مگر ہڑتال کی وجہ سے معمول کی جراحیاں نہیں ہوپارہی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ایمرجنسی جراحیوں کا سلسلہ جاری ہے۔ ڈاکٹر فاروق احمد جان نے بتایا کہ ہڑتال کی وجہ سے غریب مریضوں کو پریشانی ہورہی ہیں اور اسلئے انتظامیہ نے جونیئر ڈاکٹروں کے خلاف کاروائی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ واضح رہے کہ شیر کشمیر انسٹیچوٹ آف میڈیکل سائنسز میں تنخواہوں میں اضافی کی مانگ کو لیکر جونیئر ڈاکٹر پچھلے 5دنوں سے ہڑتال پر ہے۔ ریاستی سرکار نے سینئر ریذیڈنٹوں کی تنخواہوں میں اضافہ کی مانگ کو تسلیم کرتے ہوئے ایک حکم نامہ بھی جاری کیا تاہم سینئر ریذیڈنٹ ڈاکٹر جونیئر ڈاکٹروں کی حمایت میں ہڑتال جاری رکھے ہوئے ہیں جسکی وجہ سے پچھلے 5دنوں میں 300سے زائد جراحیاں منسوخ ہوئی ہیں