سرینگر//خزانہ کے وزیر سید محمد الطاف بخاری نے کہا ہے کہ حکومت کو اس سیاحتی سیزن کے دوران ہوائی کرایوں کے آسمان کو چھونے پر تشویش ہے۔وزیر نے ان باتوں کا اظہار یہاں کشمیر چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے ایک وفد کے ساتھ بات چیت کرنے کے دوران کیا۔وفد کی قیادت صدر جاوید احمد ٹینگا کر رہے تھے ۔ انہوں نے سیاحتی سیزن کے دوران ہوائی کرایوں میں بے تحاشہ اضافہ کا معاملہ وزیر کی نوٹس میں لاتے ہوئے کہا کہ اس عمل سے ریاست میں سیاحتی شعبۂ متاثر ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر ریلوے رابطہ سے محروم ہے لہذا ہوائی سفر ہی ٹرانسپورٹ کا اہم ذریعہ ہے۔بخاری نے کہا کہ حکومت چیمبر کی تشویش سے اتفاق کرتی ہے اور وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے یہ معاملہ پہلے ہی متعلقہ ایجنسیوں کے ساتھ اُٹھایا ہے۔وفدنے وزیر سے تلقین کی کہ وہ ہینڈی کرافٹ سیکٹر کا معاملہ آئندہ جی ایس ٹی کونسل میٹنگ میں اُٹھائیں تا کہ دستکاری شعبۂ کو جی ایس ٹی کے حوالے سے صفر سطح پر لایا جاسکے۔ وفد نے کہا کہ جی ایس ٹی کے اطلاق سے دستکاری شعبۂ بُری طرح متاثر ہوا ہے۔ انہوں نے اس شعبۂ کو فروغ دینے کیلئے نمائشیں منعقد کرنے اور اس شعبۂ سے وابستہ افراد کو فراخدلانہ مالی امداد بہم کرانے کا بھی مطالبہ کیا۔وفد نے شمال مشرقی ریاستوں کی طرز پر جموں وکشمیر کو بھی ایک صنعتی پیکج دینے کی مانگ کی۔انہوں نے وزیرسے کہا کہ وہ این ای آئی ڈی سی۔2017 کی طرز پر ریاست کے لئے بھی ایک سکیم کی وکالت کریں۔ارکان نے کئی دیگر معاملات پر وزیر خزانہ کی نوٹس میں لائے۔ وزیر نے وفد کے مطالبات غور سے سُنے اور انہیں ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کی یقین دہانی کرائی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت صنعتی سیکٹر کو دوام بخشنے کے لئے اقدامات کر رہی ہے کیوں کہ اسے ریاست کی اقتصادیات میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت حاصل ہے۔