ٹی ای این
سرینگر//ڈیجی یاتراسہولت، جو ہوائی اڈے کے چیک پوائنٹس پر بغیر کسی رکاوٹ کے نقل و حرکت فراہم کرنے کی اجازت دیتی ہے، علاقائی اور بین الاقوامی زبانوں میں دستیاب کرائی جائے گی۔یہ سہولت اب 24ہوائی اڈوں پر دستیاب ہے اور توقع ہے کہ آنے والے مہینوں میں مزید 4سے5 ہوائی اڈوں پر اس کا آغاز کیا جائے گا۔ڈیجی یاترا فاؤنڈیشن کے سی ای او سریش کھڑکبھاوی نے کہا کہ اگلے سال جون تک دو ممالک کو ڈیجی یاترا سے جوڑنے کے لیے ایک پائلٹ پروجیکٹ کا امکان ہے۔پائلٹ پراجیکٹ کے تحت غیر ملکی شہری ڈیجی یاترا استعمال کر سکیں گے۔قومی دارالحکومت میں سی اے پی اے انڈیا ڈیجیٹل ایوی ایشن سمٹ میں خطاب کرتے ہوئے، کھڑک بھاوی نے کہا کہ اس سہولت کے بارے میں مسافروں کو بیدار کرنے کے لئے ایک مہم شروع کی جائے گی۔جہاں ڈیجی یاترا دھیرے دھیرے آگے بڑھ رہی ہے، مختلف حلقوں میں مسافروں کے ڈیٹا کی رازداری کے بارے میں خدشات کا اظہار کیا جا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ ڈیجی یاترا علاقائی اور بین الاقوامی زبانوں میں دستیاب کرائی جائے گی۔چہرے کی شناخت کی ٹیکنالوجی (FRT) کی بنیاد پر، Digi Yatra ہوائی اڈوں پر مختلف چیک پوائنٹس پر مسافروں کی کنٹیکٹ لیس، ہموار نقل و حرکت فراہم کرتی ہے۔ایک غیر منافع بخش ادارہ، فاؤنڈیشن ڈیجی یاترا کے لیے نوڈل ایجنسی ہے، جسے دسمبر 2022 میں متعارف کرایا گیا تھا۔فاؤنڈیشن کے شیئر ہولڈرز ایئرپورٹس اتھارٹی آف انڈیا (AAI)، کوچین انٹرنیشنل ایئرپورٹ لمیٹڈ (CIAL)، بنگلور انٹرنیشنل ایئرپورٹ لمیٹڈ (BIAL)، دہلی انٹرنیشنل ایئرپورٹ لمیٹڈ (DIAL)، حیدرآباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ لمیٹڈ (HIAL) اور ممبئی انٹرنیشنل ایئرپورٹ لمیٹڈ ہیں۔ (MIAL) ہیں۔