یو این آئی
نئی دہلی//کامرس اینڈ انڈسٹری کے مرکزی وزیر پیوش گوئل نے ہندوستان-سوئٹزرلینڈ اقتصادی شراکت کو مزید وسعت دینے کے لیے سوئس صنعتی دنیا کے ساتھ بات چیت کی ہے اور ان سے اپیل کی کہ وہ ہندوستان کو مینوفیکچرنگ، ہنر اور اختراع کے لیے ایک اسٹریٹجک مرکز کے طور پر دیکھیں اور ملک میں ابھرتے ہوئے مواقع سے فائدہ اٹھائیں۔منگل کو کامرس اور صنعت کی وزارت کی طرف سے جاری کردہ ایک ریلیز کے مطابق سوئٹزرلینڈ کے دو روزہ دورے پر گئے مسٹر گوئل نے پیر کو برن میں صنعت کاروں اور سرمایہ کاروں کے ساتھ کئی میٹنگیں کیں تاکہ وہاں کی کمپنیوں کے ساتھ ہندوستان-سوئٹزرلینڈ اقتصادی شراکت داری کو وسعت دی جا سکے ۔ یہ ملاقاتیں ہندوستان اور یورپی فری ٹریڈ ایسوسی ایشن (ای ایف ٹی اے ) کے درمیان تجارتی اور اقتصادی شراکت داری کے معاہدے (ٹی ای پی اے ) کے تحت تعاون کی نئی راہیں تلاش کرنے کے لیے تھیں۔اس معاہدے پر حال ہی میں دستخط کئے گئے ہیں۔مسٹر گوئل نے سوئٹزرلینڈ کے مختلف شعبوں کے سرکردہ صنعت کاروں سے ملاقات کی۔ ان میٹنگوں کے دوران، جدت، ٹیکنالوجی کی منتقلی اور پائیدار مینوفیکچرنگ پر خصوصی زور دینے کے ساتھ ساتھ ہندوستانی اور سوئس کاروباری اداروں کے درمیان ہم آہنگی کو بڑھانے پر توجہ دی گئی۔ انہوں نے سوئس کمپنیوں کو دعوت دی کہ وہ ہندوستان میں توسیع کریں اور ملک کی متحرک اور تیزی سے بڑھتی ہوئی مارکیٹ سے فائدہ اٹھائیں۔ریلیز میں کہا گیا ہے کہ مسٹر گوئل کے ساتھ مختلف ملاقاتوں میں کئی سوئس کمپنیوں نے مشترکہ منصوبے شروع کرنے ، آپریشنز کو وسعت دینے اور ہندوستانی اور بین الاقوامی دونوں منڈیوں کے لیے پیداوار کو مقامی بنانے کے لیے کام کرنے میں دلچسپی ظاہر کی۔سوئس کمپنیوں نے کینسر کے علاج اور سیل سائنس کے جدید ترین طریقوں سے لے کر صنعتی آٹومیشن، فائبر آپٹکس، خلائی ٹیکنالوجی اور ڈیجیٹل سیکورٹی تک، ہندوستان کی ترقیاتی ترجیحات اور شعبہ جاتی ترقیاتی منصوبوں کے مشترکہ مقاصد کے لیے مل کر کام کرنے کے خیال پر زور دیا۔ یہ جذبہ اسی طرح کے اسٹریٹجک اور طویل مدتی وعدوں میں شامل ہے ۔میٹنگوں میں کئی شرکاء نے ہندوستان کو سوئٹزرلینڈ کا فطری ساتھی قرار دیا۔مسٹر گوئل نے انہیں ہندوستان میں کاروبار کرنے میں آسانی اور پالیسی کے استحکام کا یقین دلایا۔ ریلیز کے مطابق وزیر تجارت نے وہاں کے تاجروں کی حوصلہ افزائی کی کہ وہ ہندوستان کو نہ صرف ایک مارکیٹ کے طور پر بلکہ مینوفیکچرنگ، ٹیلنٹ اور اختراع کے لیے ایک اسٹریٹجک مرکز کے طور پر بھی دیکھیں۔