عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر///عوامی اتحاد پارٹی سربراہ اور رکن پارلیمان انجینئر رشید کا کہنا ہے کہ مسئلے زبانی باتوں یا منشور لکھنے سے نہیں بلکہ قربانی دینے سے حل ہوتے ہیں۔انہوں نے کہا: ‘عمر عبداللہ مجھے کوئی چیلنج نہیں دے سکتے کیونکہ پارلیمنٹ الیکشن میں وہ مجھ سے دو لاکھ ووٹوں سے ہار گئے‘‘۔ اننت ناگ میں انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہہندوستان کو’ ویشو گرو ‘بننے کیلئے مسئلہ کشمیر کا حل ضروری نکالنا ہے، کیونکہ دھونس دبائو اور زور زبردستی سے لوگوں کے دل نہیں جیتے جاسکتے ۔انجینئر رشید نے کہا ہے کہ اگر آپ (مودی) کے پاس بہتر حل ہے تو براہ کرم ہمیں بتائیں۔
انجینئر رشید نیان دعوؤں کو مسترد کردیا کہ اسمبلی انتخابات کے لیے وہ بی جے پی کے پراکسی امیدوار ہیں اور کہاکہ اگر انڈیا بلاک مرکز میں برسر اقتدار آنے پر مرکزی زیرانتظام علاقہ میں 370 کی بحالی کا وعدہ کرے تو وہ اس کی تائید کرنے کے لیے تیار ہیں۔ انجینئرنے کہاکہ اگر ہندوستان یہ چاہتا ہے کہ اسے عالمی قائد تصور کیا جائے تو اسے سب سے پہلے مسئلہ کشمیر کو حل کرناہوگا۔ بعد میں نامہ نگاروں کی طرف سے یہ پوچھے جانے پر کہ کہا جاتا ہے کہ جنہوں نے آپ کو جتایا وہ علاحدگی پسند ووٹ ہے، ان کا کہنا تھا: ‘اگردلی ایسا کہتی ہے تو اس کو سوچنا چاہئے کہ اگر انجینئر رشید کے ساتھ علیحدگی پسند ووٹر ہیں تو ان کے ساتھ کوئی نہیں ہے۔ انجینئر رشید نے کہاجنوبی کشمیر میری جان اور میرا دل ہے میں نے سب سے زیادہ مار جنوبی کشمیر میں ہی کھائی ہے۔انہوں نے کہا: ‘میرا روڈ میپ آپ سب کے سامنے ہے زبانی باتوں یا منشور لکھنے سے نہیں بلکہ مسئلے قربانی دینے سے حل ہوں گے۔