یو این آئی
سڈنی/ہندوستان ،آسٹریلیا کے خلاف تیسرا ون ڈے میچ جیت کر ساکھ بچانے کے ارادے سے میدان میں اترے گا۔ پچھلے دو میچوں میں ناکام رہے کپتان شبھمن گل اور وراٹ کوہلی پر سب کی نظریں مرکوز ہوں گی۔سابق کپتان اور شاندار اینکر کوہلی نے اس سیریز میں ابھی تک اپنے دبدبے کا مظاہرہ نہیں کیا ہے ، جبکہ ٹیم کی قیادت کر رہے گل اوپننگ میں کنٹرول بنانے کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں۔ ان کے کندھوں پر بہت بڑا بوجھ ہے ۔ روہت شرما اور وراٹ کوہلی جیسے تجربہ کار کھلاڑیوں کی موجودگی میں آسٹریلیا نے ہندوستان کو ہر محاذ پر شکست دی ہے ۔ کوہلی اور روہت اب صرف ون ڈے میچ کھیلتے ہیں، اس لیے دونوں ہی بلے باز سیریز کے آخری میچ میں بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرکے سیریز کو خوشگوار انجام دینا چاہیں گے ۔کپتان شبھمن گل کے لیے یہ دورہ کپتانی کے ساتھ ساتھ بیٹنگ کے اعتبار سے بھی اچھا نہیں رہا۔ گل نے پہلے دو میچوں میں مجموعی طور پر صرف 19 رنز بنائے ہیں۔ مڈل آرڈر میں کے ایل راہل نے پہلے اور شریاس ایر نے دوسرے میچ میں اچھی بیٹنگ کی تھی، لیکن ہندوستان امید کرے گا کہ یہ دونوں کھلاڑی ایک ساتھ اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کریں۔سڈنی میں ہندوستان کو چیلنج دینے کے لیے کوہلی کو اپنی فارم، ٹائمنگ اور دبدبہ واپس لانا ہوگا اور گل کو اننگ کی شروعات میں مثال قائم کرتے ہوئے قیادت کرنی ہوگی تاکہ بعد میں آنے والوں کے لیے ماحول تیار ہو سکے ۔ دوسری جانب، اعتماد سے بھرپور آسٹریلیا سیریز کا آخری میچ جیت کر کلین سویپ کے ارادے کے ساتھ میدان میں اترے گا۔ مشل مارش اور ٹریوس ہیڈ ابتدائی جارحیت فراہم کرتے ہیں، جبکہ میتھیو شارٹ اور میٹ رینشو بیچ کے اوورز میں اننگ کو مستحکم کرتے ہیں۔ کُوپر کانولی اور مشل اوون فِنِشنگ پاور دیتے ہیں تاکہ میچ کا مومنٹم کبھی نہ رکے ۔ جوش ہیزل وڈ، مشل اسٹارک، زیویئر بارٹلیٹ اور ایڈم زیمپا کی قیادت میں بالنگ اٹیک بالکل درست اور مسلسل رہا ہے ، جس کی وجہ سے پچھلے دونوں میچوں میں ہندوستانی بلے باز دباؤ میں رہے ۔ ون ڈے فارمیٹ میں دونوں ٹیموں کے درمیان مجموعی طور پر 154 میچز کھیلے گئے ہیں، جن میں سے آسٹریلیا نے 86 اور ہندوستان نے 58 میں فتح حاصل کی۔ ہندوستان میں کھیلے گئے 72 میچز میں سے آسٹریلیا نے 34 اور ہندوستان نے 33 جیتے ۔ آسٹریلیا میں کھیلے گئے 56 میچز میں سے 40 آسٹریلیا اور 14 ہندوستان نے جیتے ۔ غیر جانبدار مقام پر 26 میچز میں سے ہندوستان نے 11 اور آسٹریلیا نے 12 میچز جیتے ۔ ہندوستان اٹیک میں روانی کے لیے کلدیپ یادو کا رخ کر سکتا ہے ۔ بائیں ہاتھ کے رِسٹ اسپنر کی گیند کو دونوں طرف گھمانے اور اننگ کے آخر میں رف پیچ کا فائدہ اٹھانے کی صلاحیت آسٹریلیا کے مڈل آرڈر کو پریشان کر سکتی ہے ، خاص طور پر محمد سراج اور ارشدیپ سنگھ کے ساتھ نئی گیند سے ، اور بیچ کے اوورز میں واشنگٹن سندر کے کنٹرول سے ۔ یہ زیادہ تر کوہلی اور گل کی فارم اور دبدبے پر منحصر ہے ۔ سڈنی کرکٹ گراؤنڈ میں ابتدائی طور پر سیَم مووومنٹ اور غیر متوقع باؤنس اوپنرز کے لیے چیلنج پیش کرتے ہیں، جبکہ اسپنرز کو بعد میں فائدہ ملتا ہے ۔ آسٹریلیا: مشل مارش (کپتان)، ٹریوس ہیڈ، میتھیو شارٹ، میٹ رینشو، الیکس کیری (وکٹ کیپر)، کوپر کانولی، مشل اوون، زیویئر بارٹلیٹ، مشل اسٹارک/بین ڈوارشوس، ایڈم زیمپا، جوش ہیزل وڈ/نیتھن ایلس۔ ہندوستان:روہت شرما، شبھمن گل (کپتان)، وراٹ کوہلی، شریاس ایر، کے ایل راہل (وکٹ کیپر)، اکشر پٹیل، واشنگٹن سندر/کلدیپ یادو، نیتیش کمار ریڈی، ہرشیت رانا، محمد سراج، ارشدیپ سنگھ۔