کپوارہ//سرحدی ضلع کپوارہ کے ہندوارہ تحصیل کے ایک دو دراز گائو ں ہم پورہ میں پینے کے صاف پانی کی عدم دستیابی کی وجہ سے گزشتہ25برسوںکے دوران سخت مشکلات میں ہیں اور لوگو ں کو مجبور ہوکر ندی نالو ں کا گنداپانی استعمال کر نے پر مجبورہونا پڑرہا ہے ۔لنگیٹ انتخابی حلقہ کے ہم پورہ علاقہ کے لوگو ں نے کشمیر عظمیٰ کو بتا یا کہ سرکار نے کئی سال قبل ہم پورہ سمیت نصف درجن علاقوں کو پینے کا صاف پانی فراہم کر نے کیلئے ہم پورہ زاگہ سندری واٹر سپلائی سکیم کا کام ہاتھ میں لیا اور اس کو چند ایک سال میں مکمل بھی کیا لیکن بعد میں نا معلوم وجوہات کی بنا پر ہم پورہ علاقہ کو پینے کا صاف پانی فراہم نہیں کیا گیا جس کی وجہ سے آبادی کا بڑا حصہ پینے کے پانی کی ایک ایک بوند کے لئے ترس رہے ہیں ۔مقامی لوگو ں کا کہنا ہے کہ ہم پورہ زاگہ سندری واٹر سپلائی سکیم کے تحت نصف درجن علاقہ پینے کا صاف پانی حاصل کرتے ہیں لیکن ہم پورہ کو جان بوجھ کر پینے کے صاف پانی سے محروم کر دیا گیا ۔لوگو ں کا مزید کہنا ہے کہ انہو ں نے گزشتہ 25برسو ں کے دوران ان عوامی نمائندو ں کی نوٹس میں بھی معاملہ لایا جنہو ں نے ہم پورہ کے لو گو ں سے پینے کے پینے کی فراہمی پر ووٹ حاصل کئے لیکن بعد میں ان عوامی نمائندو ں نے یہا ں کے لوگوں سے دھوکہ کیا ۔لوگو ں کا کہنا ہے کہ پینے کے صاف پانی کی فراہمی کیلئے یہاں کے لوگو ں نے حق اطلاعات قانون کے تحت محکمہ آ ب رسانی سے جانکاری حاصل کی جس میں صاف طور ظاہر ہے کہ ہم پورہ کو ہم پورہ زاگہ سندری واٹر سپلائی سکیم کے تحت پینے کا صاف پانی فراہم کیا جاتا ہے لیکن زمینی سطح پر واٹر سپلائی کو کوئی بھی نام و نشان نہیں ہے ۔لوگو ں کا کہنا ہے یہا ں کے نزدیکی دو گائو ں کے لوگو ں نے اس واٹر سپلائی سکیم کے تحت ہم پورہ کو پینے کا صا ف پانی کا ٹ دیا ہے ۔لوگو ں کا یہ بھی کہنا ہے محکمہ آ ب رسانی کے ریکارڈ میں ہم پورہ کیلئے واٹر سپلائی سکیم درج ہے لیکن عملی طور پر محکمہ چپ چاپ بیٹھا ہے جس کے نتیجے میں لوگو ں کو پینے کے صاف پانی کے حوالے سے سخت مشکلات کا سامنا کر نا پڑتا ہے ۔لوگو ں کا کہنا ہے کہ ہم پورہ کے لوگو ں کو پینے کا صاف پانی فراہم کرنے کیلئے گرا ونڈ واٹر محکمہ نے کئی ٹیوب ویل بنائے تاکہ لوگو ں کو پینے کا صاف پانی فراہم کیا جائے گا لیکن ان ٹیون ویل کا پانی مضر صحت کیونکہ محکمہ صحت کی ایک ٹیم نے ہم پورہ آکر پانی کے نمونے حاصل کئے جو بعد میں انہو ں نے نا قابل استعمال قرار دیا ۔مقامی لوگو ں کا کہنا ہے کہ پینے کے صاف پانی کی عدم دستیابی کا اندزاہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ یہا ں کی خواتین کو یہا ں سے دو کلو میٹر نہامہ جانا پڑتا ہے جہا ں لوگو ں نے رضاکارانہ طور ایک نل ہم پورہ کے لئے دستیاب رکھا ہے تاکہ لوگ پینے کا صاف پانی حاصل کر سکے ۔مقامی لوگو ں نے بتا یا کہ پینے کے صاف پانی کے حوالہ سے گزشتہ سال کے ستمبر مہینے میں یہا ں کے لوگ وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی سے کپوارہ دورے کے دوران ملاقی ہوئے اور انہیں پینے کے پانی کے مشکلات سے آگاہ کیا اور انہو ں نے موقع پر ہی اس گائو ں کی واٹر سپلائی سکیم کے لئے رقو مات بھی واگزار کی لیکن اس کے با وجود بھی محکمہ آب رسانی نے کوئی عمل نہیں کیا اور بعد میں لوگو ں نے تنگ آکر وزیر اعلیٰ کی شکایتی سیل میں اپنی شکایت درج کرائی جس کے بعد انہو ں نے چیف انجینئر کو ہدایت دی کہ وہ ہم پورہ واٹر سپلائی سکیم پر کام چالو کر کے لوگو ں کو فوری طور پینے کا صاف پانی فراہم کریں لیکن ابھی تک عملی طور محکمہ نے کچھ نہیں کیا ۔اس
حوالے ضلع ترقیاتی کمشنر کپوارہ خا لد جہانگیر نے کشمیر عظمیٰ کو بتا یا کہ انہیں ہم پورہ میں لوگو ں کو پینے کے پانی کے حوالے سے درپیش مسائل سے پوری جانکاری ہے اور اس میں کچھ خود غر ض عناصر اڑ چنیں ڈال رہے ہیں لیکن ضلع انتظامیہ لوگو ں کو پینے کا صاف پانی فراہم کرنے میں سنجیدہ ہے اور ان کی پہلی ترجیحات میں شامل ہے ۔انہو ں نے کہا کہ اسی سال میں ہم پورہ کے لوگو ں کو پینے کے صاف پانی کی عدم دستیابی سے چھٹکارا ملے گا ۔