عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر// وادی سے باہر کشمیری طلبا اور تاجروں پر حملوں کی خبروں کے بعد، وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے جمعرات کو کہا کہ لوگوں کو دوسری ریاستوں میں کشمیر یوں کو نشانہ بنانا بند کرنا چاہیے۔صحافیوں سے بات کرتے ہوئے عمر نے کہا کہ کچھ اطلاعات ہیں کہ کشمیر کے لوگوں کو مختلف ریاستوں میں نشانہ بنایا جا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ “میں ہندوستان کے لوگوں سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ کشمیر کے لوگوں کو اپنا دشمن نہ سمجھیں، اگر مرکز کہہ رہا ہے کہ حملہ پاکستان نے کیا ہے تو پھر جموں و کشمیر کے نوجوانوں اور طلبا کو باہر کی ریاستوں میں کیوں نشانہ بنایا جا رہا ہے؟ اسے روکنا چاہیے۔” عمر نے مزید کہا کہ انہوں نے کئی وزرائے اعلیٰ سے بات کی اور ان سے درخواست کی کہ وہ اپنی اپنی ریاستوں میں جموں و کشمیر کے نوجوانوں کی حفاظت کو یقینی بنائیں،جموں و کشمیر کے لوگ امن کے دشمن نہیں ہیں، جو کچھ بھی ہوا وہ ہماری خواہش سے نہیں ہوا، ہمیں اس سے باہر آنا ہوگا۔انہوں نے مزید کہا کہ حکومت کو پہلگام حملے میں مارے گئے تمام لوگوں کے ساتھ ہمدردی ہے یہ مقامی شہری ہے، جس نے ہمارے مہمانوں یا سیاح جو یہاں چھٹیاں گزارنے آئے تھے، کی حفاظت کے لیے گولیاں کھائیں،” ۔اس سے قبل عمر نے X پر پوسٹ کیا، ” جہاں بھی یہ رپورٹس آرہی ہیں، ان ریاستوں میں اپنے ہم منصب وزرائے اعلیٰ سے بھی رابطے میں ہوں اور ان سے درخواست کی ہے کہ وہ زیادہ احتیاط برتیں،” ۔وہ سوشل میڈیا پر کشمیریوں کو مبینہ طور پر ہراساں کیے جانے کی ویڈیوز سامنے آنے کے بعدرد عمل ظاہر کررہے تھے۔ادھرریذیڈنٹ کمیشن نئی دہلی نے ملک بھر میں زیر تعلیم جموں و کشمیر کے طلبا کے لیے ایک ہیلپ لائن قائم کی ہے۔ریذیڈنٹ کمیشن نئی دہلی سے موصول ہونے والے ایک اعلامیہ میں کہاگیا ہے، “جموں و کشمیر سے تعلق رکھنے والے طلبا، جو مختلف ریاستوں میں زیر تعلیم ہیں، کسی بھی مدد کی صورت میں جموں و کشمیر ریذیڈنٹ کمیشن، نئی دہلی کے ٹیلی فون نمبروں پر رابطہ کر سکتے ہیں۔