عظمیٰ نیوزسروس
جموں//لیفٹیننٹ گورنرمنوج سنہا نےجموں میں شری رنبیر کیمپس، سنٹرل سنسکرت یونیورسٹی، کوٹ بھلوال میں پہلی ویدک کانفرنس سے خطاب کیا جس کا عنوان تھا “ویدوں میں وگیان – وڈوں میں سائنس”۔کلیدی خطاب میں، لیفٹیننٹ گورنر نے تمام شرکاء کو مبارکباد پیش کی اور وگیان بھارتی، سنٹرل سنسکرت یونیورسٹی اور کانفرنس سے وابستہ سبھی کی کوششوں کی ستائش کی۔ویدک دور کی اہم سائنسی کامیابیوں پر روشنی ڈالتے ہوئے لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ ہمارے وید بنی نوع انسان کا پہلا اور مکمل سائنسی علمی نظام ہے جو زمانوں سے سیکھنے کی روایات کو متاثر کرتا رہا ہے۔ انہوں نے کہا’’ہندوستان ہزاروں سالوں سے سائنس اور روحانیت کا پاور ہاؤس رہا ہے۔ جب ویدوں کی تشکیل ہوئی تو ہندوستان دنیا کی معیشت، تعلیم، ثقافت اور فلسفے کا مرکز تھا۔ یہ عالمی تہذیب کا انجن تھا اور ہمارے ملک نے سائنس، ریاضی، فلکیات اور طب کے ذریعے سماجی و اقتصادی ترقی کی بنیاد رکھی‘‘۔قدیم ہندوستانی نظریات اور اقدار کو فروغ دینے کے حکومت کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے، لیفٹیننٹ گورنر نے مشاہدہ کیا کہ وزیر اعظم نے خود اعتمادی کے احساس کو پھر سے زندہ کیا ہے اور 140 کروڑ ہم وطنوں کو اپنی وراثت کے بارے میں خود اعتمادی کا احساس ہوا ہے۔انکاکہناتھا’’ وزیر اعظم کی قیادت میں، ہندوستان نہ صرف دنیا کی نئی اقتصادی طاقت کے طور پر ابھر رہا ہے بلکہ وہ عزت اور وقار بھی حاصل کر رہا ہے، جو ہزاروں سال پہلے ویدک دور میں ہمارے آباؤ اجداد نے حاصل کیا تھا‘‘۔لیفٹیننٹ گورنر نے سائنس، ریاضی، طب، نباتیات، آرٹس اور ہیومینٹیز میں علم کے خزانے کو بروئے کار لانے کی ضرورت پر زور دیا تاکہ موجودہ علمی نظام کو تقویت ملے اور ہندوستان کو علمی معیشت میں تبدیل کیا جاسکے۔انکامزید کہناتھا’’ نریندر مودی نے عالمی قد کو دوبارہ حاصل کرنے کے لیے نوآبادیاتی ماضی کے نشانات کو منہدم کرنے کی واضح کال دی۔ ہمارا قدیم ماضی شاندار تھا اور ہم ایک روشن مستقبل کے لیے تیار ہیں۔ ہمیں ماضی میں نہیں رہنا چاہیے بلکہ مستقبل کے چیلنجوں کا سامنا کرنے کے لیے قدیم اقدار اور نظریات کو استعمال کرنا چاہیے‘‘۔انہوں نے نوجوانوں کو ثقافتی جڑوں سے دوبارہ جوڑنے کے لیے تعلیمی اداروں اور سماجی تنظیموں کے اہم کردار پر بھی زور دیا۔ لیفٹیننٹ گورنر نے مزید کہا کہ مجھے یقین ہے کہ یہ کانفرنس ہندوستانی علمی نظام کے لیے بہتر تدریسی آلات کی رہنمائی بھی فراہم کرے گی۔اس موقع پر لیفٹیننٹ گورنر نے یونیورسٹی کے احاطے میں سری سرسوتی آئیڈل کی نقاب کشائی کی اور کئی اشاعتوں کا اجراء بھی کیا۔