نیوز ڈیسک
سرینگر//سرینگر میں جی 20ٹورازم ورکنگ گروپ کے اجلاس کے انعقاد کے سلسلے میں ہندوستان کے اندرونی معاملات میں غیر ضروری مداخلت پر ہندوستان نے منگل کو پاکستان پر سخت تنقید کی۔ مرکزی وزیر جی کشن ریڈی نے تیسرے جی 20 ٹورازم ورکنگ گروپ کے موقع پر میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کون ہے، جموں و کشمیر ہماری سرزمین ہے اور ہم یہاں جو کچھ بھی کر رہے ہیں وہ اپنی سرزمین پر اور لوگوں کی بہتری کے لیے کر رہے ہیں۔ایس کے آئی سی سی میںغیر معمولی سیکورٹی کے درمیان پیر کو ہائی پروفائل تیسری جی 20 ٹورازم ورکنگ گروپ میٹنگ شروع ہوئی۔ تین روزہ G20 اجلاس، جموں و کشمیر میں 2019 کے بعد پہلا بڑا بین الاقوامی ایونٹ ہے۔ ریڈی نے کہا کہ آزادی کے بعد گزشتہ 75 سالوں سے جموں و کشمیر ہندوستان کا حصہ ہے اور اس کے لیے ہزاروں لوگوں نے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا ہے۔
ریڈی نے مزید کہا، میں پاکستان سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ اپنے کاروبار کو ذہن میں رکھیں اور اپنے لوگوں کے لیے بہترین کام کریں، انھیں روزگار اور خوراک فراہم کریں جو آپ انھیں فراہم کرنے کے قابل نہیں ہیں۔انہوں نے کہا کہ وہ ہندوستان پر انگلیاں کیوں اٹھا رہے ہیں۔ انہیں ہندوستان کے خلاف کچھ کہنے کا کوئی حق نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان اندرونی مسائل سے نبرد آزما ہے اور وہاں کے لوگ خوراک اور روزگار کے لیے مر رہے ہیں، ان کے پاس نہ چاول ہے اور نہ گیس۔انہوں نے کہا کہ وہ اپنے مسائل پر توجہ کیوں نہیں دیتے۔جموں و کشمیر کے لوگ خوش ہیں اور ہم ان کے لیے سب کچھ کر رہے ہیں، ریڈی نے کہاکہ جموں و کشمیر کے لوگوں کو جس چیز کی بھی ضرورت ہے یہ ہماری حکومت کا فرض ہے کہ وہ انہیں سب کچھ فراہم کرے اور اس کو اہمیت دینے کی ضرورت نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ “پاکستان ختم ہو چکا ہے اور ہمیں ان کے بارے میں سوچنے کی ضرورت نہیں ہے” ۔انہوں نے مزید کہا کہ “ہم جموں و کشمیر کے لوگوں کے بارے میں سوچیں گے اور ان کی جو بھی ضرورت ہوگی ہم انہیں فراہم کریں گے یہ ہمارا فرض ہے”۔