سرینگر//مشترکہ مزاحمتی قیادت سید علی گیلانی، میرواعظ عمر فاروق اور محمد یٰسین ملک نے بھارتی فوج کے ہاتھوں کشمیری قوم کی نسل کُشی اور جنوبی کشمیر کو یرغمال بنائے جانے کے خلاف آج11جولائی بدھ کو مکمل ہڑتال کے علاوہ اس روز پُرامن اور عوامی احتجاج کی اپیل کی ہے، جبکہ مزاحمتی قیادت کی طرف سے 13 جولائی کو 1931کے شہداء کو خراج عقیدت ادا کرنے کے لئے مزارِ شہداء چلو کی کال دیتے ہوئے اس دن کو جملہ شہدائے کشمیرکے مشن کے تئیں تجدید عہد کے طور پر منانے کا اعلان کیا ۔ اس دن بعد نماز جمعہ سید علی گیلانی حیدر پورہ سے، میرواعظ عمر فاروق جامع مسجد سے اور محمد یاسین ملک لالچوک سے عوامی جلوسوں کی قیادت کرتے ہوئے مزار شہداء نقشبندصاحبؒ کا رُخ کریں گے ۔ مزاحمتی قیادت نے کہا کہ نادی ہل بارہ مولہ کے گیارہویں جماعت کے طالب علم عبید منظور لون، شوپیان کے تمثیل احمد خان، عندلیب علی، شاکر احمد کھانڈے اور ارشاد مجید جیسے معصوم بچوں کی مظلومانہ ہلاکتوں کے خلاف آج پوری قوم سوگوار ہے۔ مزاحمتی قیادت نے معرکہ شوپیان میں مہلوکین کو خراج عقیدت ادا کیا۔مزاحمتی قیادت نے حاجن سوناواری میں نامعلوم بندوق برداروں کے ہاتھوں شکیلہ بانو نامی خاتون کو قتل کئے جانے کو افسوسناک سانحہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ زبردست فوجی جماؤ کی موجودگی کے باوجود علاقہ حاجن میں ایک نہتے انسانی جان کو قتل کرنا کئی طرح کے شکوک وشبہات کو جنم دیتے ہوئے عوامی صفوں کے اندر آپسی اختلافات کو ہوا دینے کی ایک گہری سازش ہے۔ مزاحمتی قیادت نے ریاست کے طول وعرض میں نامعلوم بندوق برداروں کی سرکاری پشت پناہی سے بدنام زمانہ اخوانی دور کو دوبارہ زندہ کئے جانے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔