عظمیٰ یاسمین
تھنہ منڈی // تحصیل تھنہ منڈی کے ہسپلوٹ علاقہ سے منگوتہ جانے والی 12 کلومیٹر سڑک 14 برسوں میں بھی مکمل نہ ہو سکی۔ مکینوں کے مطابق وزیراعظم گرام سڑک یوجنا کے تحت مذکورہ سڑک کو کئی کروڑ روپے کی لاگت سے 2008 میں تعمیر کیا گیا تھا۔ اس روڈ پر ایک مرتبہ کنکریٹ ڈالا گیا مگر وہ بھی اب اکھڑ گیا ہے اور روڈ کی حالت انتہائی خراب ہوچکی ہے، جگہ جگہ کھڈے پڑے ہوئے ہیں اور نالیاں بند پڑی ہیں۔ مقامی لوگوں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہاکہ متعلقہ محکمہ کی عدم توجہی کی وجہ سے تار کول اب دوبارہ سے اکھڑ رہا ہے۔ جس کی وجہ سے مقامی لوگوں کو دوبارہ سے مسائل کا سامنا کرنے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ اب ایسا لگتا ہے کہ سڑک پر تارکول کے بجائے ریت بچھائی گئی ہے۔ مقامی لوگوں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ محکمہ پی ایم جی ایس وائی کے تحت بننے والی اس سڑک پر کئی کلوٹ اور پلیاں تعمیر کرنے کی گنجائش ہے لیکن اس پر نالی،ڈنگہ اور کلوٹ وغیرہ کی تعمیر نہ ہونے کی وجہ سے ان کی کروڑوں روپے کی زمینیں تباہ ہو گئی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس سڑک پر روزانہ سکول ہی بچوں کی گاڑیاں چلتی ہیں جو بڑی مشکل سے تھنہ منڈی پہنچ پاتی ہیں۔ مکینوں میں مشتاق احمد چوہدری، سوشل ورکر اور عبدالحمید کے علاوہ دیگر کئی لوگوں نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس سڑک پر کسی بھی جگہ پر حفاظتی دیواریں تعمیر نہیں کی گئی ہیں جس کی وجہ سے انہیں کروڑوں روپے کا نقصان ہوا ہے۔ انھوں نے کہا کہ سب ڈویڑن تھنہ منڈی کی تمام سڑکوں کی یہی حالت ہے۔ مقامی لوگوں نے گورنر انتظامیہ سے اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس روڈ پر جلد سے جلد تارکول بچھا کر اسے قابل استعمال بنایا جائے۔