عظمیٰ یاسمین
تھنہ منڈی// سب ڈویژن تھنہ منڈی کے ہسپلوٹ علاقے سے ڈھوک جانے والی رابطہ سڑک کی تعمیر کو برسوں بیت گئے لیکن نامعلوم وجوہات کی بناء پر اس سڑک پر جاری کام سست روی کاشکار بن کر رہ گیا۔ مکینوں نےبتایا کہ اس روڈ کی تعمیر کا کام 2012 میں شروع کیا گیا تھا جو آج بھی تشنہ تکمیل ہے۔ مکینوں کا کہنا ہے کہ اس سڑک کا کام بڑے زور و شور سے شروع کیا جاتا ہے لیکن کچھ ہی وقت گزرنے کے بعد اسے دوبارہ بند کر دیا جاتا ہے جس کی وجہ سے یہاں کے عوام کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ اس سلسلے میں متعلقہ سابق سرپنچ منشی خان نے بتایا کہ نیلی بھٹیلی علاقے میں تھنہ تا درہ ڈھوک زیر تعمیر سڑک پر مجوزہ دو پلوں کی تعمیر کے سلسلے میں گزشتہ کئی سال سے آواز اٹھائی جارہی تھی اس روڈ پر پلوں کی عدم دستیابی کی وجہ سے عوام کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
انھوں نے بتایا کہ کچھ عرصہ پہلے اس پل کا کام شد و مد سے جاری ہوا تھا تاہم بعد میں نامعلوم وجوہات کی بنا پر اس کام کو روک دیا گیا۔ انھوں نے مزید کہا کہ اس بارے میں متعدد مرتبہ متعلقہ ٹھیکیدار سے پوچھا گیا کہ پلوں کی تعمیر اور سڑک کو قابلِ آمد و رفت بنانے کا کام کیوں روک دیا گیا ہے تو وہ کوئی تسلی بخش جواب نہیں دے پایا۔ بڑی تعداد میں علاقہ کے مکینوں اور متعلقہ سرپنچ نے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا اور ضلع ترقیاتی کمشنر راجوری اوم پرکاش بھگت سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس جانب فوری توجہ دی جائے تاکہ عوام کو راحت مل سکے۔ انہوں نے کہا کہ یہ انتہائی افسوس کا مقام ہے کہ جس سڑک کی تعمیر کا کام 2012 میں شروع کیا گیا تھا وہ متعلقہ محکمہ کی غیر سنجیدگی کی وجہ سے 2024 میں بھی مکمل نہ ہو سکا۔ عوام کا مزید کہنا تھا کہ اس سڑک پر تعمیر کیے جانے والے دو پلوں کو جان بوجھ کر التوا میں رکھا گیا ہے جس کی وجہ سے یہاں کے عوام کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ انہوں نے متعلقہ ایجنسی سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ وہ ان پلوں کی تعمیر میں کسی بھی طرح سے لیت و لعل سے کام نہ لے کر عوام کے اس دیرینہ مطالبے کو پورا کرے اور عوام کی مشکلات کا ازالہ کرے۔
مکینوں کو مزید کہنا تھا کہ برسات اور برفباری کے موسم میں یہاں کے عوام کو دریا عبور کرنے میں سخت پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے علاوہ ازیں گاڑیوں کی آمد ؤ رفت بھی متاثر ہوتی ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ پچھلے چھ سے سات دیہات کے عوام کو ان دو دریاؤں سے گزر کر قصبہ تھنہ منڈی کی جانب جانا پڑتا ہے اور پل نہ ہونے کی وجہ سے انھیں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے لہٰذا کسی بھی صورت میں کام میں سرعت لائی جائے۔ مکینوں کا مزید کہنا تھا کہ ہسپلوٹ تا ڈھوک رابطہ سڑک کی انتہائی خستہ حالت ہے جس کے دائیں بائیں ڈنگا نالی اور پروٹیکشن وال کی عدم دستیابی کی وجہ سے یہ سڑک تباہی کا شکار ہے۔ لیکن متعدد مرتبہ آواز اٹھانے کے باوجود اس سے کسی کو کوئی سروکار نہیں ہے۔ عوام نے ضلع انتظامیہ سے پرزور الفاظ میں مطالبہ کیا ہے کہ اس سڑک پر کام کرنے والے ٹھیکیدار اور متعلقہ ایجنسی کے نام کام میں سرعت لانے کے احکامات جاری کیے جائیں۔ تاکہ عوام کو راحت مل سکے۔