سرینگر //گورنمنٹ میڈیکل کالج سرینگر کے تحت کام کرنے والے اسپتالوں میں رات کے وقت ہیٹنگ سسٹم بند رہنے کی وجہ سے مریض سردی سے ٹھٹھر رہے ہیں جبکہ تیمارداروں کا کہنا ہے کہ سردی کی وجہ سے وہ بھی بیمار ہورہے ہیں ۔ بون اینڈ جوائنٹ برزلہ،جی بی پنتھ سونہ وار، سی ڈی اسپتال ڈلگیٹ اور گورنمنٹ میڈیکل کالج سرینگر کے تحت کام کرنے والے شہر کے سبھی 8بڑے اسپتالوں میں سخت سردی کی وجہ سے مریضوں اور تیمارداروں کا برا حال ہے۔ بون اینڈ جوئنٹ اسپتال میں زیر علاج ایک مریض مشتاق احمد نے بتایا کہ اسپتال میں صرف صبح اور شام کے وقت گرمی کا انتظام ہوتا ہے اور شام کے بعد ہیٹنگ سسٹم بند کردیا جاتا ہے جسکی وجہ سے مریضوں اور تیمارداروں کو رات سخت سردی میںگزارنی پڑتی ہے۔ مشتاق احمد نے بتایا کہ اسپتالوں سخت سردی کی وجہ سے نہ صرف تیماردار بیمار ہورہے ہیں بلکہ مریضوں کا بھی برا حال ہے۔ مشتاق احمد نے بتایا کہ سخت سردی میں رات کے وقت مریضوں کیلئے گرمی کا انتظام کرنا تیمارداروں کیلئے بھی مشکل بن جاتا ہے۔ سی ڈی اسپتال میں زیر علاج معراج الدین نے بتایا کہ اسپتال میں بھی سخت سردی کی وجہ سے انکا برا حال ہے۔ انہوں نے بتایا کہ رات کے وقت ہیٹنگ سسٹم بند ہونے کی وجہ سے انہیںپوری رات سردی میں گزارنی پڑتی ہے۔ ادھر ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ جی ایم سی سرینگر کے تحت کام کرنے والے اسپتالوں میں فنڈس کی کمی کی وجہ سے مخصوص اوقات میں ہی ہیٹنگ سسٹم چلایا جارہا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ ہیٹنگ سسٹم کا سارا خرچہ اسپتالوں کو ایچ ڈی ایف سے اٹھانا پڑتا ہے ۔پرنسپل گورنمنٹ میڈیکل کالج سرینگر ڈاکٹر سامیہ رشید نے اس بات کا اعتراف کیا کہ اسپتالوں میں مخصوص وقت ہی ہیٹنگ سسٹم چلایا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا ’’اسپتالوں کو صبح6بجے سے دوپہر 12 بجے تک اور شام کے 6بجے لیکر رات کے 12بجے تک ہیٹنگ سسٹم چالو رہتا ہے‘‘۔ انہوں نے کہا ’’ فنڈس کی کمی کی وجہ سے رات بھر ہیٹنگ سسٹم چالو نہیں رہ سکتا تاہم میں نے یہ مسئلہ حکومت کے ساتھ اٹھایا ہے اور بہت جلد ہیٹنگ سسٹم کے شیڈول میں اضافہ کیا جائے گا۔ واضح رہے کہ وادی میں اسوقت رات کا درجہ حرارات نقطہ انجماد سے نیچے چلاجاتا ہے اور ٹھٹھرتی ٹھنڈ میں مریضوں کوکافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔