سرینگر//وزیرزراعت غلام نبی لون ہانجورہ نے کہا ہے کہ محکمہ زراعت ایسے دیہات کی نشاندہی کرے گا جنہیںماڈل ولیجز کے طور پر ترقی دی جائے گی اور جہاں ایک ہی قسم کی زرعی سرگرمیا ںہونگی۔انہوںنے کہا کہ مشروم کی کاشت، مگس بانی اورسبزیوں کی کاشت کے لئے الگ ماڈل ولیجز کا قیام عمل میں لایاجائے گا اور سرکار ان سرگرمیوں کے فروغ کے لئے سبسڈی فراہم کرے گی۔وزیر موصوف نے ان باتوں کا اظہار آج ایک روزہ ایگریکلچر ایکسٹنشن اسسٹنس پر منعقدہ کنونشن کے دوران کیا جس کا اہتمام جے کے اے ٹی یو ایف نے ایس کے آئی سی سی میں کیا تھا۔اس موقعہ پر غلام نبی لون ہانجورہ نے مہمان خصوصی کی حیثیت سے شرکت کی۔کنونشن میں سیکریٹری زراعت شوکت احمد بیگ،ناظم زراعت سید الطاف اعجاز اندرابی،ناظم زراعت(جموں) ایچ کے رازدان اورضلع کے چیف ایگریکلچر آفیسران کے علاوہ دیگر آفیسران بھی موجود تھے۔اس موقعہ پر جے کے اے ٹی یو ایف نے وزیر موصوف کے سامنے کئی مطالبات رکھے جن کا تعلق زرعی ٹیکنوکریٹس سے ہے۔زرعی ملازمین کو اپنے کنبے کے فرد قراردیتے ہوئے وزیر موصوف نے کہا کہ ان کے جائز مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کئے جائیں گے۔م طالبات اورمسائل کے بارے میں وزیر موصوف نے کہا کہ اس سلسلے میں پہلے ہی ایک کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔اس سلسلے میں پہلے ہی ایک کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔اورکمیٹی نے رپورٹ بھی پیش کی ہے۔انہوںنے کہا کہ رپورٹ کاجائزہ لینے کے بعد ہی محکمہ کی طرف اقدامات اُٹھائے جائیںگے۔غلام نبی نبی لون ہانجورہ نے مختلف سکیموں کی عمل آوری کے لئے کسانوں تک رسائی کویقینی بنانے کی خاطر اگریکلچر ایکسٹنشن اسسٹنٹس کی سراہنا کی۔انہوںنے کہا کہ محکمہ زراعت کو درپیش چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کے لئے مشترکہ طور کوششیں کرنے کی ضرور ت ہے۔وزیر موصوف نے مزید کہا کہ کسانوں کی فلاح وبہبود محکمہ زراعت کا بنیادی مقصد ہے۔اس موقعہ پر ناظم زراعت جموں اور ناظم زراعت کشمیر نے بھی خطاب کیا۔